پشاور(این این آئی) پشاورہائی کورٹ کی جانب سے برطرف کئے گئے ججز نے کہاہے کہ ہمیں بغیر ثبوت کے نوکریوں سے نکالا، ثبوت ہیں تو فراہم کیے جائیں۔ہمیں صفائی کا موقع نہیں دیا گیا،کوئی انکوائری نہیں ہوئی، ہائیکورٹ میں درخواست دی لیکن اس پر بھی سماعت نہیں ہوئی۔
ہر مجرم کو صفائی کا موقع دیا جاتا ہے لیکن ججز کو نہیں دیا گیا۔ صفائی کا موقع دیا جائے،الزام ثابت ہوا تو جو سزا دیں قبول ہوگی۔ ہائی کورٹ کی جانب سے برطرف کیے گئے سابق سول جج شکیل الرحمان،سابق ایڈیشنل سیشن جج اورنگزیب خان اورنعیم اقبال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ : پچھلے ماہ بیس جولائی کو ہم پانچ ججز کو معطل کیا گیا اور کل ہمیں برطرف کیا گیا ۔ ہمارے خلاف کوئی تحقیقات نہیں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ ہیئرنگ میں بھی ہمیں صفائی دینے کا موقع نہیں دیاگیا۔تحقیقات کے بغیر ہمیں گھر بھیج دیا گیا ۔ ہم سے انصاف کی توقع کی جاتی ہے مگر ہمیں انصاف فراہم نہیں کیاگیا۔ قانون کے مطابق شفاف تحقیقات کی جائیں ۔ اگر ہمارے خلاف ثبوت ملتے ہیں تو میں گھر جانے کو تیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سالوں سے انصاف کی فراہمی کرتے رہے ہیں آج ہم خود انصاف کی بھیک مانگ رہے ہیں۔جوڈیشل سروس ٹریبونل میں اپیل کریں گے ۔ پشاورہائی کورٹ کی جانب سے برطرف کئے گئے ججز نے کہاہے کہ ہمیں بغیر ثبوت کے نوکریوں سے نکالا، ثبوت ہیں تو فراہم کیے جائیں۔ہمیں صفائی کا موقع نہیں دیا گیا،کوئی انکوائری نہیں ہوئی، ہائیکورٹ میں درخواست دی لیکن اس پر بھی سماعت نہیں ہوئی۔ہر مجرم کو صفائی کا موقع دیا جاتا ہے لیکن ججز کو نہیں دیا گیا۔ صفائی کا موقع دیا جائے،الزام ثابت ہوا تو جو سزا دیں قبول ہوگی۔