اسلام آباد(نیوزڈیسک) قتل کے سنگین واقعے میں ملوث ہونے کی خبریں،1998ء میں دراصل ہوا کیاتھا؟قتل کا مقدمہ کیوں درج ہوا؟نامزد وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سب سامنے لے آئے، حیرت انگیزانکشافات، تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے نامزد وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے میڈیا میں آنے والی رپورٹس پر
رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف کیس ختم ہو چکا ہے اور عدالت نے مجھے بری کر دیا ہے۔ میرا اس کیس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں تھا بلکہ فریقین کا آپس میں جھگڑا تھا اور ہم نے ان کی صلح کروائی تھی چونکہ یہ ہمارے قبیلے کا مسئلہ تھا اس لئے دیت کا معاملہ بھی ہم نے طے کروایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر میں کسی کو بھی نامزد کیا جا سکتا ہے، میرا اس مقدمے ساتھ کوئی تعلق نہیں تھا اور میں اپنے متعلق ہر بات کا جواب دینے کیلئے تیار ہوں۔اس سے قبل نجی ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں پولیس کے حوالے سے بتایا تھاکہ 1998میں عثمان بزدار اور ان کے والد پر قتل کی منصوبہ بندی کا مقدمہ درج ہوا تھا تاہم عثمان بزدار اور ان کے والد نے 75 لاکھ روپے دیت ادا کرکے فریقین سے صلح کی تھی۔ دریں اثناء نیب بھی عثمان بزدار کیخلاف بطور تحصیل ناظم جعلی بھرتیوں کی تحقیقات کر چکی ہے۔ ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ جعلی بھرتیوں کا ثبوت نہ ملنے پر عثمان بزدار کے خلاف فائل بند کر دی تھی۔ قتل کے سنگین واقعے میں ملوث ہونے کی خبریں،1998ء میں دراصل ہوا کیاتھا؟قتل کا مقدمہ کیوں درج ہوا؟نامزد وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سب سامنے لے آئے، حیرت انگیزانکشافات، تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے نامزد وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے میڈیا میں آنے والی رپورٹس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف کیس ختم ہو چکا ہے اور عدالت نے مجھے بری کر دیا ہے۔