اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عمران خان کی حکومت کے لیے قرض و سود کی ادائیگی ایک بڑا چیلنج، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال قرض و سود کی ادائیگیوں کے لیے نو ارب ڈالر سے زائد کا بندوبست کرنا ہوگا۔ ادائیگیوں کا توازن بگڑنے کے باعث حکومت کا انحصار مسلسل بیرونی قرضوں پر بڑھ رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق قرضوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ اصل رقم کے ساتھ ساتھ سود کی ادائیگیوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، اب حکومت کو
رواں مالی سال 9 ارب ڈالر سے زائد کی رقم قرض و سود کی مد میں خرچ کرنا پڑے گی یعنی قرض اتارنے کے لیے مزید قرض لینا پڑیگا۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو رواں مالی سال میں لگ بھگ 9 ارب 30 کروڑ ڈالر ادا کرنا ہوں گے جبکہ گذشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں قرض و سود کی مد میں 7 ارب 40 کروڑ ڈالر خرچ کیے گئے تھے اس رقم میں قرض 5 ارب 20 کروڑ ڈالر تھا جبکہ 2 ارب 20 کروڑ ڈالر سود کی مد میں دیے گئے۔