منگل‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عمران خان کی جانب سے نامزد وزیر اعلیٰ پنجاب اورغیر معروف سیاست دان عثمان بزدار کون ہیں؟ ان پرنیب میں کونسے کیسز چل رہے ہیں؟ وزیراعلیٰ بنائے جانے کے پیچھے اصل مقصد کیا ہے؟تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے

datetime 18  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عمران خان کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے نامزد کئے گئے تحریک انصاف کے سردار عثمان بزدار بھی نیب زدہ نکلے، واٹر سپلائی سکیموں اور سیوریج منصوبوں میں کرپشن کے الزام کے تحت نیب میں انکوائری چل رہی ہے، عمران خان کو مس گائیڈ کیا گیا، معروف صحافی سلمان غنی کچا چٹھا سامنے لے آئے۔ تفصیلات کے مطابق عمران خان کی جانب

سے وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے نامزدگی کر دی گئی ہے اورڈیرہ غازی خان سے منتخب ہونیوالے سردار عثمان بزدار عمران خان کی نامزدگی کے بعد کل صوبائی اسمبلی میں قائد ایوان کے امیدوار ہونگے جن کے جیتنے کے بھی امکانات روشن ہیں۔ سردار عثمان بزدار سے متعلق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی سلمان غنی کا کہنا تھاکہ عمران خان نے سردار عثمان بزدار کو نامزد کر کے بلاشبہ ایک سرپرائز دیا ہے اور گزشتہ 24گھنٹے کے دوران ہی ان کا نام فائنل کیا گیا ہے۔ معروف صحافی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ان کی نامزدگی کرتے ہوئے کہا کہ ان کے تعلق جس علاقے سے وہاں پانی اور بجلی نہیں اور ان کا تعلق ایک پسماندہ علاقے سے ہے تاہم ان کے خلاف نیب میں انکوائری چل رہی ہے ۔ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب احمد مصطفیٰ باجوہ نے ان کے خلاف انکوائری کی منظوری دے رکھی ہے اور ان کے تفتیشی افسر حیدر نواز ہیں۔ عثمان بزدار پر واٹر سپلائی سکیموں اور سیوریج کے منصوبوں کے حوالے سے ان پر الزامات ہیں جن کے تحت انکوائری چل رہی ہے۔ سلمان غنی کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے عوام کی توقعات بہت تھیں کیونکہ عمران خان نے کہا تھا کہ پنجاب کا وزیراعلیٰ اس کو بنائیں گے جو پڑھا لکھا اور اچھی شہرت کا حامل ہو گا۔ ہم نے اس حوالے سے سارا پنجاب کھنگال مارا اور اس حوالے سے ہمیں یہ پتہ چلا کہ بہت سے

ایسے نوجوان تحریک انصاف کے اندر موجود تھے جنہیں پنجاب کا چیف منسٹر بنایا جا سکتا تھا۔ میرے خیال سے عمران خان کو مس گائیڈ کیا گیا ہے کیونکہ ان کے خلاف نیب کے اندر تحقیقات چل رہی ہے اور اس نامزدگی کے بعد خود تحریک انصاف کے اندر مایوسی پیدا ہو گی کیونکہ ان کی نامزدگی کے بعد ڈیرہ غازی سے تین ایم پی ایز جن کا تعلق تحریک انصاف سے ہے انہوں نے بھی

اس بات کی تائید کی ہے کہ ان کے خلاف نیب کی تحقیقات ہو رہی تھیں ۔ اس موقع پر معروف صحافی و تجزیہ کار اور پروگرام کے میزبان کامران خان کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار کا تحریک انصاف کے حوالے سے کوئی خاص پس منظر بھی نہیں، 2002سے لیکر 2008تک یہ ق لیگ کا حصہ تھے اور 2013میں یہ ن لیگ کا حصہ بنے اور گزشتہ 4پانچ سال کے دوران ہی یہ تحریک انصاف

میں شامل ہوئے ہیں۔ سلمان غنی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ عمران خان کا پلس پوائنٹ یہ تھا اور خاص طور پر پختونخوامیں دیکھنے میں آیا کہ ان کے نظرئیے کو فتح ملی اور ان کی ترجیح پارٹی میں وہ نوجوان رہے جو اچھی شہرت کے حامل تھے، جنہوں نے جدوجہد کی تھی۔ میرے خیال میں عمران خان سے جو توقع پنجاب کے حوالے سے کی جا رہی تھی شاید اس سے مایوسی پیدا ہو اور یہ بھی لگتا ہے کہ عثمان بزدار کیونکہ زیادہ مقبول نہیں ، نہ ہی پارٹی کے اندر اور نہ ہی میڈیا کے لوگ بھی انہیں نہیں جانتے تھے ۔ لگتا یہ ہے کہ یہ بظاہر وزیراعلیٰ ہونگے ، لیکن پارٹی نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے سینئر وزیر کے طور پر علیم خان کو سامنے لایا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام


شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…