ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

5128لوگ صرف بلوچستان سے لاپتہ ہیں، کسی کے ووٹ غائب ہوجاتے ہیں تو احتجاج کیا جاتا ہے، اخترمینگل کے صبر کا پیمانہ لبریز ،کھری کھری سنادیں،عمران خان کو انتباہ

datetime 17  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آئی این پی) قومی اسمبلی میں بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل )کے سربراہ اخترجان مینگل نے کہا ہے 5ہزار ایک سو28 لوگ صرف بلوچستان سے لاپتہ ہیں، کسی کے ووٹ غائب ہوجاتے ہیں تو احتجاج کیا جاتا ہے ان سے جا کر پوچھیں جن کے بچے غائب ہو جاتے ہیں ، ان ماؤں سے پوچھیں جن کے بچوں کی مسخ شدہ لاشیں گرائی جاتی ہیں ، جب ہمارے لوگ احتجاج کرتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ آپ غدار ہیں ،

میں چالیس سال سے اپنے بھائی کی لاش تلاش کر رہا ہوں ، کس پر الزام ڈالوں ، دس دس سالوں سے لوگ غائب ہیں ، ہمارے گلے بیٹھ گئے ہیں لیکن حکمرانوں کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگتی، ہم حکومت کے صحیح اقدام کی حمایت کریں گے ، ہمارے چھ مطالبات مان لئے جائیں تو ہم حکومت کی حمایت کرتے رہیں گے ، ہم اس بار دھوکہ نہیں کھائیں گے ۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کر تے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل نے کہا کہ انتخابات کے نتائج کچھ آر او کی نظر ہوگئے اور کچھ فارم 45کی نظر ہوگئے ، کسی کے ووٹ غائب ہوجاتے ہیں تو احتجاج کیا جاتا ہے ان سے جا کر پوچھیں جن کے بچے غائب ہو جاتے ہیں ، ان ماؤں سے پوچھیں جن کے بچوں کی مسخ شدہ لاشیں گرائی جاتی ہیں ، جب ہمارے لوگ احتجاج کرتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ آپ غدار ہیں ۔ اختر مینگل نے کہا کہ میں نے ابھی تک وزیراعظم کو مبارکباد نہیں دی ،میں مبارکباد تب دوں گا جب وہ اپنے فرائض کو خوش اسلوبی سے انجام دے پائیں گے ، وزیراعظم ہمیشہ کہتے رہے ہیں کہ ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے ۔ اختر مینگل نے کہا کہ ابھی تو ہم امتحان کے مراحل میں ہیں ،امید ہے کہ جو وعدے کئے گئے ہیں ان پر پورا اتریں گے ،ہمیں ایک نیشنل ایجنڈا طے کرنا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ مشرف کے دور میں بھی میڈیا کے وہ حالات نہیں دیکھے جو آج دیکھ رہے ہیں ، میڈیا پر پابندی لگا دی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے تحریک انصاف کو چھ نکات پیش کئے تھے ،

پہلا نقطہ لاپتہ افراد کی بازیابی ہے ، 5ہزار سے زیادہ لاپتہ افراد کی فہرست آج میں ریکارڈ کے طور پر پیش کرنا چاہتا ہوں ، 5128صرف بلوچستان سے لاپتہ ہیں ، میں چالیس سال سے اپنے بھائی کی لاش تلاش کر رہا ہوں ، کس پر الزام ڈالوں ، دس دس سالوں سے لوگ غائب ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے گلے بیٹھ گئے ہیں لیکن حکمرانوں کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگتی ۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کا بڑا چرچہ سنا ہے ، آج گوادر پینے کے پانی کا محتاج ہے ، ہم ترقی تو دے رہے ہیں بجلی نہیں دے پا رہے ، سوئی کی گیس ہمیں نہیں مل رہی ، قطر اور ایران سے آنے والی گیس کہاں ملے گی ۔انہوں نے کہا کہ 18ہزار نوکریاں بلوچستان کی خالی پڑی ہیں ، ہم حکومت کے صحیح اقدام کی حمایت کریں گے ، ہمارے چھ مطالبات مان لئے جائیں تو ہم حکومت کی حمایت کرتے رہیں گے ، ہم اس بار دھوکہ نہیں کھائیں گے ، اپوزیشن کا بھی جائز اقدامات پر ساتھ دیں گے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…