اسلام آباد(این این آئی) قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف کے اظہار خیال کے دوران سپیکر نے بلاول بھٹو زر داری کو خطاب کی دعوت دی تو شہباز شریف نے اپنا خطاب جاری رکھا اس موقع پر بلاول بھٹو نے کہا کہ شہباز شریف صاحب آپ کی تقریر کا وقت ختم ہو گیا ہے ۔قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان ملک کے 22ویں وزیراعظم منتخب ہو گئے ہیں وہ ہفتہ کو ایوان صدر حلف اٹھائیں گے ٗ
تحریک انصاف کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار عمران خان نے 176ووٹ حاصل کئے ٗ ان کے مد مقابل شہباز شریف کو 96ووٹ ملے ٗ پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی نے انتخابی عمل میں حصہ نہیں لیا ۔قبل ازیں قومی اسمبلی میں کارروائی دیکھنے کیلئے مہمانوں کے رش کی وجہ سے دھکم پیل ہوئی ۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان جب عمران خان کی پارلیمنٹ پہنچے تو وہ بھی رش میں پھنس گئے اور دھکم پیل کا سامنا کرنا پڑا جس پر عمران خان نے شدید برہمی کا اظہار کیا ۔اس موقع پر پی ٹی آئی کے رہنما نعیم الحق نے ایس پی سیکیورٹی سے رابطہ کیا اورتحفظات سے آگاہ کیا۔اجلاس کے دور ان لوگوں کی بڑی تعداد پارلیمنٹ کے باہر موجود تھی ٗ مہمانوں کے زیادہ رش کے باعث مہمانوں کی گیلری کے دروازے بند کر دیئے گئے جس کے باعث لوگوں نے پریس گیلری میں گھسنے کی کوشش کی اور جب صحافیوں کی جانب سے روکا گیا اور ان سے کہا گیا کہ آپ یہاں پر داخل نہیں ہوسکتے جس پر لوگوں کی جانب سے کہا گیا کہ ہمارے پاس پارلیمنٹ کا کارڈ موجود ہے تاہم دھکم پیل ہوئی اور بڑی تعداد میں پی ٹی آئی کے کارکنان پریس گیلری میں داخل ہو گئے اور تلخ کلامی کے بعد ہاتھاپائی ہوئی اور توڑ پھوڑ بھی کی گئی تاہم صحافیوں نے سیکیورٹی عملے سے گزارش کی جس کے بعد انہیں باہر نکالا گیا ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اجلاس میں کی کارروائی کو دیکھنے کیلئے مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنوں نے بغیرکارڈ پارلیمنٹ داخلے کی کوشش بھی کی جس پر سیاسی جماعتوں کے کارکنوں اورسیکیورٹی اسٹاف میں تلخ کلامی بھی ہوئی ۔