کوئٹہ(این این آئی) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی ایگزیکٹو کونسل کا اجلاس پارٹی چےئرمین محمو دخان اچکزئی کے زیر صدارت اسلام آباد میں منعقد ہوا ۔ جس میں 2018کے عام انتخابات اور انتخابی نتائج سے پیدا ہونیوالی پشتونخوا وطن اور ملک کے مجموعی سیاسی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور آئندہ کی لائحہ عمل کے حوالے سے اہم فیصلے کےئے گئے ۔
پارٹی کے مرکزی کونسل نے 2018کے انتخابی نتائج کو پشتونخوا وطن اور ملک کے عوام کے حقیقی مینڈیٹ پر فوجی اسٹبیلشمنٹ اور الیکشن کمیشن کا ڈاکہ قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کیا ہے اور واضح کیا ہے کہ صوبے میں جمہوری حکومت کا خاتمہ، عسکری پارٹی کا قیام، پشتون دشمن انتخابی حلقے اور شفاف انتخابات کے آئینی انتخابی نظام کو پامال کرنے کے تمام ناروا اقدامات پشتونخوا میپ کو پارلیمان میں اپنے عوام کی نمائندگی کے حق سے محروم کرنے کی عسکری پلان کے تحت کےئے گئے ۔ عسکر ی طاقت سے پشتونخوا وطن کی تمام جمہوری سیاسی پارٹیوں اور ان کی قیادت کو پارلیمان سے نکال باہر کرنے اور ملک کی تمام جمہوری پارٹیوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کا مقصد ملک پر دائمی مارشل لاء کا نظام مسلط کرنے کے سوا کچھ نہیں۔ اجلاس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ پشتونخوامیپ پشتونخوا وطن کے عوام کی حق حکمرانی ، قومی وحدت اور جمہوری اقتدار کی قیام کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریگی اور اپنے قومی اور وطنی مفادات کی دفاع کیلئے پشتونخوا وطن کی وطن پال اور جمہوری قوتوں کو متحد ومنظم کرنے کیلئے بھرپور جدوجہد کریگی۔ یہ کہ پارٹی ملک میں حقیقی جمہوری فیڈریشن کی تشکیل ، آئینی اداروں کی استحکام ، منتخب پارلیمنٹ کی بالادستی ، سیاست میں فوج اور جاسوسی اداروں کی مداخلت کے خاتمے اور آئین وقانون کی حکمرانی کیلئے جمہوری پارٹیوں کا متحدہ محاذ قائم کرنے میں بھرپور کردار ادا کریگی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پارٹی فوجی اسٹیبلشمنٹ اور الیکشن کمیشن کی ملی بھگت سے تیار کردہ انتخابی دھاندلی کی پلان کے تحت پشتونخوا وطن میں کی گئی انتخابی دھاندلی کے تمام واقعات اور تفصیلات کو جمع کرکے مستندحقائق پر مبنی دستاویز مرتکب کریگی اور اپنے عوام اور ملک کے آئینی اداروں کو پیش کریگی۔ اجلاس میں پارٹی ڈسپلن کی مسلسل خلاف ورزی کرنے پر پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری اکرم شاہ کی پارٹی رکنیت ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اجلاس میں احمد جان ، اختر شاہ کدیزئی ،شمس حمزہ زئی ، وطن گران ، مزمل شاہ اور اختر خروٹی کی پارٹی سے اخراج کے فیصلے کی توثیق کی گئی ۔ اجلاس میں پارٹی کے تمام رہنما اداروں کو فعال اور منظم کرنے اور قومی کانگرس کے انعقاد کے بارے میں فیصلے کےئے گئے ۔