ڈیرہ غازی خان (مانیٹرنگ ڈیسک)دنیا کے کئی مہذب معاشروں میں بے سہارا افراد کیلئے اداروں کا قیام امن میں لایا جاتا ہے اور پاکستان میں بھی ایسے ہی کئی ادارے موجود ہیں جو بے سہارا افراد کیلئے قائم کئے گئے ہیں۔ ان میں دارالامان بھی ہے جہاں بے سہارا خواتین کو رکھا جاتا ہے، دارالامان جیسا کے اپنے نام کے ساتھ نہایت احترام اور تحفظ کے احساس کے اجاگر کرتا ہے
مگر کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ دارالامان میں رہنے والی خواتین کس طرح زندگی بسر کر رہی ہیں۔ یہ خواتین اس قدر مجبور ہوتی ہیں کہ دارالامان میں اپنے ساتھ پیش آئے غیر انسانی سلوک سے متعلق کسی کو بتا نہیں سکتیں لیکن اب ایک ایسی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دارالامان میں رہنے والی ایک خاتون اپنے ساتھ ہونیوالے ظلم پر نہ صرف بول پڑی ہے بلکہ اس نے معاشرے کے ضمیر کو بھی جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ یہ خاتون دارالامان سے بھاگ کر سڑک پر آکر کھڑی ہوگئی ہے اور ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دارالامان کے ملازمین اس کو گھسیٹ کر واپس لے جانے کی کوشش کررہے ہیں۔ خاتون روتے ہوئے اپنے پاس موجود لوگوں سے مدد کی اپیل کر رہی ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون کے ہاتھوں پر مہندی لگی ہوئی ہے اور وہ رو رہی ہے جبکہ اس کے پیٹ میں بھی شدید درد ہے۔ خاتون نے روتے ہوئے بتایا کہ دارالامان کے سرکاری ملازم اس کے ساتھ زیادتی کرتے ہیں، رات کو بھی میرے ساتھ زیادتی کی گئی ہے ، میں واپس نہیں جانا چاہتی کیونکہ ان لوگوں نے وہاں مجھے صرف زیادتی کرنے کیلئے رکھا ہوا ہے۔ اس دوران یہ خاتون ایک راہگیر کے پائوں سے لپٹ کر اسے دارالامان سے نجات دلوانے کی دہائیاں اور واسطے دینے لگ جاتی ہے اور کہتی ہے کہ مجھے خدا کے لیے وہاں سے نکالو، یہ والا مجھے
لے جائے گا، خدا کے لیے مجھے بچالو انہوں نے میرے ساتھ بہت برا کیا ہے مجھے ڈاکٹر تک لے جاؤ‘۔یہ ویڈیو پاکستان کے کس شہر کی ہے اس حوالے سے سوشل میڈیا صارف جس نے یہ ویڈیو شیئر کی ہے اس کے مطابق یہ واقعہ جنوبی پنجاب کے شہر ڈیرہ غازی خان میں پیش آیا ہے۔