لاہور(نیوز ڈیسک )سپریم کورٹ نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کاسٹ کرنے کا حق دیتے ہوئے ضمنی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی اجازت دیتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نادرا کی معاونت سے انتظامات کو یقینی بنائے اور انٹرنیٹ ووٹنگ (آئی ووٹنگ)کے انتخابی نتائج کو بالکل علیحدہ رکھا جائے۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ
نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔دوران سماعت نادرااور الیکشن کمیشن کے افسران عدالت میں موجود تھے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ آئی ووٹنگ کے انتخابی نتائج کو ضمنی انتخابات کے نتائج میں شامل کیا جائے تاہم تنازعہ کی صورت میں آئی ووٹنگ کے نتائج کو علیحدہ کردیا جائے۔عدالت میں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو بہت مبارک ہو، ان کے ووٹ ڈالنے کے حق کو تسلیم کرلیا گیا ہے، اب اس پر عملدرآمد کا معاملہ ہے اور انتخابات کروانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ پائیلٹ پراجیکٹ بنانے پر الیکشن کمیشن اور نادرا کے مشکور ہیں لیکن اس پراجیکٹ کو الیکشن کمیشن کے قواعد اور آپریشن پلان کے تحت مکمل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ نادرا پائیلٹ پراجیکٹ کے انتخابی عمل کو فول پروف بنانے کے لیے الیکشن کمیشن کی معاونت کرے، تجرباتی نفاد کا مقصد یہ نہیں کہ اس کے نتائج کو نظر انداز کردیا جائے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ پائیلٹ پراجیکٹ بنانے پر الیکشن کمیشن اور نادرا کے مشکور ہیں لیکن اس پراجیکٹ کو الیکشن کمیشن کے قواعد اور آپریشن پلان کے تحت مکمل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ نادرا پائیلٹ پراجیکٹ کے انتخابی عمل کو فول پروف بنانے کے لیے الیکشن کمیشن کی معاونت کرے،اس موقع پر چیف جسٹس نے مزید ہدایت دی کہ انتخابی نتائج کی درستی سے متعلق تمام نتائج کو پارلیمنٹ کے سامنے رکھا جائے۔