اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آصف زرداری کے قریبی دوست انور مجید نے کراچی ائیرپورٹ پر بیٹے عبدالغنی مجید کو ہتھکڑی پہنانے کی کوشش کرنے والے ایف آئی اے اہلکار کو چھڑی دے ماری، بیٹے عبدالغنی مجید نے ہتھکڑی چھین کر فرش پر پھینک دی۔ تفصیلات کے مطابق آصف زرداری کے قریبی دوست اور اومنی گروپ کے مالک انور مجید اور ان کے بیٹے عبدالغنی مجید کو ایف آئی اے نے
سپریم کورٹ سے ضمانت مسترد ہونے کے بعد کمرہ عدالت کے باہر سے گرفتا رکر لیا تھا اور ان کو اسلام آباد سے کراچی منتقل کیا گیا تھا جہاں ائیرپورٹ پر ایک ایف آئی اے اہلکار نے عبدالغنی مجید کو ہتھکڑی پہنانے کی کوشش کی جس پر انور مجید نے ایف آئی اے اہلکار کو چھڑی دے ماری اور اسی اثنا میں عبدالغنی مجید نے ایف آئی اے اہلکار سےہتھکڑی چھین کرفرش پر دے ماری ۔بعد میں دونوں کو ایف آئی اے کمرشل بینکنگ سرکل منتقل کردیا گیا۔جبکہ آج بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں ملزمان انور مجید اور بیٹے عبدالغنی کا 24 اگست تک جسمانی ریمانڈ دے دیا۔ایف آئی اے نے انور مجید اور عبدالغنی مجید کو بغیر ہتھکڑی ہی ریمانڈ کیلئے بینکنگ کورٹ پیش کیا، انور مجید نے عدالت میں میڈیا کی موجودگی پر اعتراض کیا اور ایف آئی اے افسران سے سوال کیا کہ آپ نے تو کہا تھا کہ میڈیا نہیں ہوگا، آپ لوگ میری ویڈیو نہ بنائیں، میڈیا کو یہاں سے ہٹائیں۔یاد رہے ایف آئی اے ذرائع کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری کے دوست انور مجید کے اکاؤنٹس، 12 فیکٹریاں اور شوگر ملز سیل کی جا چکی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جعلی اکاؤنٹس میں پائی جانے والی رقم 44 ارب کے شواہد مل گئے ہیں جبکہ 100 ارب سے زائد کی ترسیل کے شواہد ملنے کا امکان ہے۔جعلی اکاؤنٹس کے علاوہ اومنی گروپ کے خلاف بھی الگ سے تحقیقات ہونگی۔ جعلی اکاؤنٹس کے مقدمے میں ہی منی لانڈرنگ کی دفعہ عائد کی جائے گی۔