اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

شہبازشریف کی بدترین ناکامی کے بعداڈیالہ جیل میں ملاقاتیوں کی لائنیں لگ گئیں،کارکنوں اور رہنماؤں کی نظریں پھر نوازشریف پر، کون کون پہنچا؟ نام سامنے آگئے

datetime 16  اگست‬‮  2018 |

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف،ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ( ر) صفدر سے ملاقات کیلئے لیگی رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد اڈیالہ جیل پہنچی۔اس موقع پر نواز شریف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قید و بند کی صعوبتیں ہماری منزل کی رکاوٹ نہیں بن سکتیں۔اڈیالہ جیل میں سابق وزیراعظم سے ملاقات کرنے والوں میں شریف خاندان کے 10 افراد سمیت مسلم لیگ (ن) کے 30 رہنما شامل تھے۔

جیل حکام کی جانب سے مرتب کی گئی فہرست میں میاں شہباز شریف کا نام بھی شامل تھا تاہم وہ ملاقات کیلئے اڈیالہ جیل نہیں پہنچ سکے۔سابق وزیراعظم میاں نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر سے ملاقات کرنے والوں میں عباس شریف مرحوم کے بیٹے، مریم نواز کے صاحبزادے حنیف صفدر، صاحبزادی مہر النسا سمیت دیگر افراد شامل تھے۔نواز شریف سے ملاقات کے لیے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں میں سابق گورنر پنجاب رفیق رجوانہ، سابق گورنر سندھ زبیر عمر، سابق وزیر طلال چوھدری، مریم اورنگزیب، پرویز رشید، عابد شیر علی، مائزہ حمید، کشمالہ طارق، ملک پرویز، طارق فاطمی اور ان کی اہلیہ، مصدق ملک، سینیٹر چوھدری تنویر، زاہد لطیف، حاصل بزنجو، عباس آفریدی سمیت دیگر رہنما اڈیالہ جیل پہنچے۔سابق وزیر اعظم نواز شریف سے مسلم لیگ (ن) سندھ کے وفد نے بھی اڈیالہ جیل میں ملاقات کی۔لیگی وفد میں سندھ کے صدر شاہ محمد شاہ، رکن قومی اسمبلی کھیئل داس کوہستانی اور خالد شیخ شامل تھے۔وفد نے اپنے قائد نواز شریف کو سندھ کی سیاسی صورتحال کے حوالے سے آگاہ کیا۔ملاقات کے بعد شاہ محمد شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نواز شریف نے اڈیالہ جیل سے سندھ کے عوام اور مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کو سلام دیا ہے۔ان کے مطابق نواز شریف کا کہنا تھا کہ میں نے ملک و قوم کی خاطر اس قید کی سزا کو بھی قبول کیا ہے، قید و بند کی صعوبتیں ہماری منزل میں رکاوٹ نہیں بن سکتیں۔ اڈیالہ جیل میں متعدد لیگی رہنماؤں کو ملاقاتیوں کی فہرست میں نام نہ ہونے کی وجہ سے ملاقات کیے بغیر واپس بھیج دیا گیا۔جیل میں موجود شریف خاندان سے ملاقاتوں کا سلسلہ شام 4 بجے تک جاری رہا۔ملاقات کے دوران جیل کے داخلی و خارجی راستوں سمیت گردونواح میں سیکورٹی کے سخت اقدامات کئے گئے تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…