لاہور (این این آئی) مسلم لیگ (ن) سپیکر کے انتخاب میں پی ٹی آئی اور (ق) لیگ کے متفقہ امیدوار چوہدری پرویز الٰہی کو عددی قوت سے زیادہ ووٹ ملنے پر پریشان ہو گئی ، پارلیمانی لیڈر حمزہ شہباز نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے باغی اراکین کا سراغ لگانے کیلئے تحقیقات کرنے کی ہدایت کر دی ۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں اب تک کی پوزیشن کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے اراکین کی تعداد 162ہے جس میں سے تین اراکین اسمبلی نے تاحال اپنے عہدے کا حلف نہیں اٹھایا ۔ تحریک انصاف کے اراکین کی تعداد176جبکہ مسلم لیگ (ق) کے اراکین کی تعداد 10ہے او رمجموعی تعداد 186بنتی ہے ۔ پنجاب اسمبلی میں آزاد اراکین کی تعدادتین ہے جن میں جگنو محسن اور احمد علی اولکھ حلف اٹھا چکے ہیں جبکہ چوہدری نثار علی خان نے ابھی تک حلف نہیں اٹھایا ۔ گزشتہ روز جگنو محسن اور احمد علی اولکھ ایوان میں موجود تھے ۔ سپیکر کے انتخاب میں پی ٹی آئی اور (ق) لیگ کے متفقہ امیدوار چوہدری پرویز الٰہی نے 201جبک ان کے مد مقابل مسلم لیگ (ن) کے چوہدری محمد اقبال نے 147ووٹ حاصل کئے ۔ پرویز الٰہی نے ایوان میں اپنی عدد ی قوت سے15ووٹ زیادہ حاصل کئے ۔ مسلم لیگ (ن) سپیکر کے انتخاب میں پرویز الٰہی کو عدد ی قوت سے زیادہ ووٹ ملنے پر پریشان ہے اور نتائج کا اعلان ہونے پر حمزہ شہباز شریف اور خواجہ سعد رفیق کے چہرے پر پریشانی کے آثار نمایا ں تھے۔ (ن) لیگ کے پارلیمانی لیڈر حمزہ شہباز نے مطلوبہ تعداد سے کم ووٹ ملنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور خواجہ سعد رفیق اور اپنے پرنسپل سٹاف آفیسر عطاتارڑ کو تحقیقات کی ہدایت کر دی ہے ۔شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پرویز الٰہی کوووٹ دینے والے اراکین کے بارے میں معلوم ہونا چاہیے اس لئے انکوائری ہونی چاہیے ۔مسلم لیگ (ن )جمہوری جماعت ہے ہم منفی سیاست کے قائل نہیں ۔