اسلام آباد (نیوز ڈیسک)سپریم کورٹ نے قرضہ معافی کیس میں بنیادی رقم کا 75 فیصد جمع کرانے کے آپشن پر عمل نہ کرنے والوں کی جائیداد قرق کرنے کا حکم دیدیا۔ جمعرات کو سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں قرضہ معافی ازخودنوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔دوران سماعت چیف جسٹس نے کہاکہ گزشتہ سماعت پر قرض دہندگان کو 2 آپشنز دیئے گئے تھے، پہلے آپشن کیمطابق پرنسپل اماؤنٹ کا 75 فیصدجمع کرانا تھا اور
آپشن نمبر2 کے مطابق قرضہ معاف کرانے والوں کی جائیداد قرق کرنیکا حکم دیا تھا، سماعت میں متعدد فریقین نیآپشن نمبر ایک کا انتخاب کیا۔چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھاکہ رپورٹ اور حالات دیکھنے کے بعد ہم نے سوچا معاملہ یہیں نمٹا دیا جائے، ہم نے پرنسپل اماؤنٹ پر25 فیصد رعایت دی تھی، نیک نیتی ظاہر کرنے کے لیے رقوم جمع کرائیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ ماتحت عدالتوں میں معاملات لٹک ناجائیں اس لیے فریقین کو آپشن ون دیا۔