اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا کے ہسپتالوں کی حالت زار سے متعلق کیس میں خیبرپختونخوا ہسپتال مینجمنٹ بورڈز کی کارکردگی رپورٹ طلب اور ہسپتال مینجمنٹ بورڈز کی ناقص کارکردگی پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔ جمعرات کو سپریم کورٹ میں خیبرپختونخوا کے ہسپتالوں کی حالت زار سے
متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے خیبرپختونخوا ہسپتال مینجمنٹ بورڈز کی کارکردگی رپورٹ طلب کرلی۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے انتظامی بورڈ کے سربراہ فیصل سلطان عدالت میں پیش ہوئے ہسپتال مینجمنٹ بورڈز کی ناقص کارکردگی پر اظہار برہمی کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ خود اپنی آنکھوں سے ہسپتالوں کی ابتر حال دیکھی ہے۔ خیبر ٹیچنگ ہسپتال کے آپریشن تھیٹر میں چائے کی کتیلی پڑی تھی لیڈی ریڈنگ انتظامی بورڈز کے سربراہ فیصل سلطان نے بتایا کہ ہم نے بہتری لانے کی کوشش کی ہے۔ چیف جسٹس نے فیصل سلطان سے مکالمہ کیا کہ صفائی کا انتظام تو آپ کر نہیں سکے ایک بورڈ کا سربراہ عمران خان کا کزن نوشیروان برکی تھا۔ نوشیروان برکی سارا وقت امریکہ میں رہتا ہے۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال کا تو ٹراما سینیٹر بھی کام نہیں کررہا۔ ایک بچے کے لئے لاڑکانہ کے 14 ہسپتالوں میں ٹراما سینٹر کی سہولت نہیں تھی ہم صحت کے نظام کو چھوڑنے والے نہیں۔ راولپنڈی ادارہ برائے امراض قلب بہت اچھا کام کررہا ہے سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔واضح رہے کہ پرویز خٹک دور میں چیف جسٹس آف پاکستان نے خیبرپختونخواہ کے ہسپتالوں کا دورہ کیا تھا اور وہاں سہولیات کے فقدان اور زبوں حالی کا شکار ہسپتالوں کی حالت پر شدید اظہار برہمی کیا تھا۔ چیف جسٹس کے مختلف ہسپتالوں کے دوروں کی میڈیا نے کوریج کی تھی اور ٹی وی پر ہسپتالوں کی حالت زار کی فوٹیج بھی چلتی رہی ہیں۔