جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

نوازشریف کی جے آئی ٹی میں خفیہ اداروں کے افسران چوہدری نثار نے شامل کئے ،چیف جسٹس ثاقب نثار،یہ کام میں نے نہیں بلکہ کس نے کیاتھا؟ چوہدری نثار کا شدیدردعمل ،چونکادینے والے انکشافات

datetime 15  اگست‬‮  2018 |

اسلا م آباد(این این آئی) سابق وزیرداخلہ چودھری نثارعلی خان نے جے آئی ٹی کی تشکیل کے حوالے سے چیف جسٹس کے ریمارکس پر وضاحتی بیان میں کہاہے کہ جے آئی ٹی اعلیٰ عدلیہ کے تین رکنی بینچ کے حکم کے تحت تشکیل دی گئی اور اس میں فوجی افسران کی شمولیت بھی اسی فیصلے کا حصہ تھی۔

میرا یا وزارتِ داخلہ کا نہ تو جے آئی ٹی کی تشکیل میں کوئی کردار تھا اور نہ ہی فوجی افسران کی شمولیت کے حوالے سے کوئی عمل دخل، آگاہی یا کسی قسم کی مشاورت شامل تھی۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے تین رکنی بینچ کے فیصلے کے تحت از خود متعلقہ اداروں جن میں ایف آئی اے، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)، نیب اور ایف آئی اے شامل ہیں، سے تین تین نام مانگے۔ آئی ایس آئی اور ایم آئی سے بھی انہوں نے خود ہی رابطہ قائم کیا۔چودھری نثارنے کہاکہ اس تمام عمل میں کسی وزارت یا حکومتی شخصیت کو شامل نہیں کیا گیا۔واضح رہے کہ اس سے قبل منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا تھا کہ نواز شریف کی جے آئی ٹی میں خفیہ اداروں کے افسران چوہدری نثار نے شامل کیے ،عدالتی حکم پر خفیہ اداروں کے افسران کو جے آئی ٹی میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔ سابق وزیرداخلہ چودھری نثارعلی خان نے جے آئی ٹی کی تشکیل کے حوالے سے چیف جسٹس کے ریمارکس پر وضاحتی بیان میں کہاہے کہ جے آئی ٹی اعلیٰ عدلیہ کے تین رکنی بینچ کے حکم کے تحت تشکیل دی گئی اور اس میں فوجی افسران کی شمولیت بھی اسی فیصلے کا حصہ تھی۔ میرا یا وزارتِ داخلہ کا نہ تو جے آئی ٹی کی تشکیل میں کوئی کردار تھا اور نہ ہی فوجی افسران کی شمولیت کے حوالے سے کوئی عمل دخل، آگاہی یا کسی قسم کی مشاورت شامل تھی۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…