اسلام آباد (این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آصف علی زر داری اور خورشید شاہ نے فراخدلی کا مظاہرہ کیا ہے جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں ٗخورشید شاہ کی باتیں جمہوریت ہیں ٗہم نے 176ووٹ کا اندازہ لگایا تھا وہ پورے نکلے ٗ ٗپاکستان کے اقتصادی اور خارجی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ہمیں آپ کا تعاون چاہئے ہوگا ٗ احتجاج اپوزیشن کا حق ہے ٗہم میں سنے کا حوصلہ ہے اور ہم سنیں گے ۔
بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن کے مشترکہ اجلاس میں فہم و فراست سے پیپلز پارٹی کی قیادت نے قائل کیا کہ پارلیمنٹ کے اندر کردار ادا کریں، خورشید شاہ نے جو باتیں کیں وہ جمہوریت ہے، انہوں نے فراخدلی سے نتائج قبول کئے، یہ سیاسی فہم و فراست ہے، ہمیں پارلیمان کے تقدس کے لئے ان رویوں کو پروان چڑھانا ہے، خورشید شاہ اپوزیشن کے مختلف دھڑوں کو ساتھ لے کر چلے، اس پر آپ کا شکریہ ادا کرتے ہیں، آج ایک اہم دن ہے، آپ کا انتخاب کوئی عام واقعہ نہیں ہے، ایم کیو ایم، بی این پی، بلوچستان عوامی پارٹی، مسلم لیگ (ق)، جمہوری وطن پارٹی اور آزاد، جی ڈی اے نے ساتھ دیا ٗ ان کے پارلیمانی لیڈرز کا شکریہ ادا کرتے ہیں، ہم نے 176 ووٹ کا اندازہ لگایا تھا یہاں 176 ووٹ نکلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سابق ڈپٹی سپیکر کی بات سنی ہم اپوزیشن کا کردار تسلیم کرتے ہیں، یہ ان کا جمہوری حق ہے۔ اپوزیشن کی تنقید سے اگر صحیح پہلو اجاگر ہوتا ہے تو فراخدلی سے قبول کریں گے۔ ممبران پارلیمنٹ، پاکستان کے عوام نے بڑی ذمہ داری عائد کی ہے ٗپاکستان کے اقتصادی اور خارجی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ہمیں آپ کا تعاون چاہئے ہوگا، ہم میں سننے کا حوصلہ ہے، ہم سنیں گے۔اجلاس کے دور ان اظہار خیال کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ جمہوریت کے ثمرات عوام تک پہنچنے چاہئیں۔ ایم کیو ایم کے رکن خالد مقبول صدیقی نے نومنتخب سپیکر کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ جمہوری طور پر انتقال اقتدار کا مرحلہ خوش آئند ہے،
جمہوری روایات کل کا مقدر ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا تسلسل اور بہترین جمہوریت اس وقت کہلائے گی جب جمہوریت کے ثمرات عوام تک پہنچیں گے، یہ اس صورت ہوگا جب عوام یہاں بیٹھیں گے، خاندان نہیں بیٹھیں گے۔سابق ڈپٹی سپیکر اور مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی نے نومنتخب سپیکر اسد قیصر کو مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارلیمان کے تقدس کے لئے ہم اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے لیکن وہ یہاں پر یہ بات سامنے لانا چاہتے ہیں کہ دو دن پہلے ہمارے قائد اور اس سیاسی لیڈر کو جس نے ملک کو ایٹمی قوت بنایا اور اسے اندھیروں سے نکالا، جس طریقے سے بکتر بند گاڑی میں لایا گیا، اس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے 2013ء میں خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کو حکومت بنانے کا موقع دیا، حالانکہ بعض اپوزیشن جماعتیں وہاں پر خود حکومت بنانے کی خواہاں تھیں۔