اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) بلاول بھٹو زرداری نے متحدہ اپوزیشن کی جانب سے وزیر اعظم کے امیدوار شہباز شریف کو ووٹ دینے سے انکار کردیا۔ تفصیلات کے مطابق پندرویں قومی اسمبلی کا آج دوسرا اجلاس جاری ہے جس میں سپیکر و ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کیلئے ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے چیئرمین پیپلزپارٹی
بلاول بھٹو زرداری جب اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے آئے تو اس موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو بھی کی۔ غیر رسمی گفتگو کے دوران صحافی نے بلاول بھٹو سے سوال کیا کہ کیا آپ شہباز شریف کو قائد ایوان کے انتخاب میں ووٹ ڈالیں گے جس پر بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی ن لیگ سے وزیراعظیم کا امیدوار تبدیل کروانے کی کوشش کرےگی۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز آصف زرداری نے بھی متحدہ اپوزیشن کی جانب سے وزیر اعظم کے امیدوار شہباز شریف کو ووٹ دینے سے انکار کردیاتھا جس کے بعد متحدہ اپوزیشن اتحاد ٹوٹنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔زرداری اور بلاول کی جانب سے مؤقف سامنے آنے پر ن لیگ کی جانب سے بھی شہباز شریف کا نام واپس لینے سے انکار کر دیا گیا ہے جس کے بعد ڈیڈ لاک کی صورتحال سامنے آئی ہے اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پیپلزپارٹی کے ووٹ نہ ملنے کی وجہ سے تحریک انصاف قائد ایوان کے انتخاب میں پیپلزپارٹی کی عدم موجودگی یا حمایت سے اپنا قائدایوان لانے میں کامیاب ہو سکتی ہے۔ واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے آج کے اجلاس میں سپیکر و ڈپٹی کا انتخاب ہونا ہے اور ایسے میں شہباز شریف سمیت ن لیگ کے متعدد رہنما نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی پر موجود ہیں اور اسمبلی نہیں آئے ہیں۔ قومی اسمبلی اجلاس کی صدارت سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کر رہے ہیں اور
انہوں نے اسمبلی اجلاس میں سپیکر و ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے حوالے سے رولز پڑھ کر سنائے۔ ایاز صادق کا کہنا تھا کہ اگر ممبران کی زیادہ تعداد نہ آئی تو ان کا انتظار کیا جائے گا اور ان کے آنے تک یہ انتخاب نہیں ہو سکے گا۔ کوشش ہو گی کہ انتظار کریں اور زیادہ ممبران اس انتخاب کا حصہ بن سکیں۔ اس موقع پر ایاز صادق نے کہا کہ دعا کریں آپ لوگوں کو 7یا آٹھ گھنٹے انتظار نہ کرنا پڑے ۔