ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اب اگر ایسا کام کیا تو پھر یاد رکھنا۔۔ نواز شریف کی عدالت پیشی کے موقع پرلیگی کارکنوں کا ہلہ گلہ، تحریک انصاف نے ایسا کام کرنے کااعلان کردیا کہ جان کر شہباز شریف سمیت پوری ن لیگ کے اوسان خطا ہو گئے

datetime 15  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی پر ن لیگ کے رہنمائوں اور کارکنوں کا ہلہ گلہ ، تحریک انصاف نے نواز شریف کے جیل ٹرائل کی دھمکی دیدی۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی احتساب عدالت میں آج العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز میں پیشی کے موقع پر ن لیگ کے رہنمائوں اور کارکنوں نے شہباز شریف کی قیادت میں سخت احتجاج کیا ۔

اس موقع پر ن لیگ کے کارکن نواز شریف کو جیل سے عدالت لانیوالی بکتر بند گاڑی پر چڑھ گئے اور شدید نعرے بازی کی۔ ن لیگ کے کارکنوں کے ہلہ گلے پر تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری کا بھی ردعمل سامنے آیا ہے اور متوقع حکمران جماعت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کا یہی رویہ رہا تو نوازشریف کے جیل ٹرائل کے فیصلے پر نظرثانی کی جاسکتی ہے۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں ترجمان پی ٹی آئی نے نوازشریف کی احتساب عدالت میں پیشی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ سیکڑوں لوگوں کو عدالت بھجوادیں، جو عدالت اٹینڈ کرنا چاہتے ہیں ان کی فہرست دی جانی چاہیے، (ن) لیگ کا یہی رویہ رہا تو نوازشریف کے جیل ٹرائل کے فیصلے پر نظرثانی کی جاسکتی ہے۔ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کا اتحاد غیر فطری ہے، وہ نہیں چل سکتا۔واضح رہے کہ شہباز شریف اور لیگی رہنما آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں صبح کے وقت شریک نہیں ہوئے بلکہ نواز شریف کی پیشی کے موقع پر احتساب عدالت آئے تھے ۔ ن لیگ کی جانب سے گزشتہ روز شہباز شریف کی قیادت میں ن لیگی رہنمائوں اور کارکنوں کے احتساب عدالت آنے کا اعلان کیا گیا تھا ۔ قومی اسمبلی اجلاس شروع ہوا تو ایاز صادق نے رولز پڑھ کر سنائے اور اس دوران ایاز صادق کا کہنا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ اراکین اسمبلی

کے انتظار کیلئے 7یا آٹھ گھنٹے بھی انتظار کرنا پڑا جس کے بعد سپیکر و ڈپٹی سپیکر کا انتخاب شروع ہو گا تاہم کچھ دیر بعد ہی ووٹنگ کا عمل شروع کروا دیا گیا۔ اس وقت شہباز شریف اور آصف زرداری سمیت پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے کئی رہنما اسملی میں موجود نہیں تھے۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ آج سپریم کورٹ نے اومنی گروپ کے سربراہ اور ان کے چار بیٹوں کو گرفتار کرنے کا

حکم دیا تھا جنہیں عدالت کے باہر سے گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ انور مجید آصف زرداری کے قریبی ساتھی اور دوستوں میں شمار ہوتے ہیں۔ آصف زرداری کی قومی اسمبلی میں غیر حاضری کے دوران بلاول بھٹو زرداری قومی اسمبلی پہنچے اور ایوان میں آکر براجمان ہوئے جہاں انہوں نے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے دوران اپنا ووٹ پول کیا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…