بدھ‬‮ ، 22 جنوری‬‮ 2025 

اب اگر ایسا کام کیا تو پھر یاد رکھنا۔۔ نواز شریف کی عدالت پیشی کے موقع پرلیگی کارکنوں کا ہلہ گلہ، تحریک انصاف نے ایسا کام کرنے کااعلان کردیا کہ جان کر شہباز شریف سمیت پوری ن لیگ کے اوسان خطا ہو گئے

datetime 15  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی پر ن لیگ کے رہنمائوں اور کارکنوں کا ہلہ گلہ ، تحریک انصاف نے نواز شریف کے جیل ٹرائل کی دھمکی دیدی۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی احتساب عدالت میں آج العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز میں پیشی کے موقع پر ن لیگ کے رہنمائوں اور کارکنوں نے شہباز شریف کی قیادت میں سخت احتجاج کیا ۔

اس موقع پر ن لیگ کے کارکن نواز شریف کو جیل سے عدالت لانیوالی بکتر بند گاڑی پر چڑھ گئے اور شدید نعرے بازی کی۔ ن لیگ کے کارکنوں کے ہلہ گلے پر تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری کا بھی ردعمل سامنے آیا ہے اور متوقع حکمران جماعت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کا یہی رویہ رہا تو نوازشریف کے جیل ٹرائل کے فیصلے پر نظرثانی کی جاسکتی ہے۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں ترجمان پی ٹی آئی نے نوازشریف کی احتساب عدالت میں پیشی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ سیکڑوں لوگوں کو عدالت بھجوادیں، جو عدالت اٹینڈ کرنا چاہتے ہیں ان کی فہرست دی جانی چاہیے، (ن) لیگ کا یہی رویہ رہا تو نوازشریف کے جیل ٹرائل کے فیصلے پر نظرثانی کی جاسکتی ہے۔ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کا اتحاد غیر فطری ہے، وہ نہیں چل سکتا۔واضح رہے کہ شہباز شریف اور لیگی رہنما آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں صبح کے وقت شریک نہیں ہوئے بلکہ نواز شریف کی پیشی کے موقع پر احتساب عدالت آئے تھے ۔ ن لیگ کی جانب سے گزشتہ روز شہباز شریف کی قیادت میں ن لیگی رہنمائوں اور کارکنوں کے احتساب عدالت آنے کا اعلان کیا گیا تھا ۔ قومی اسمبلی اجلاس شروع ہوا تو ایاز صادق نے رولز پڑھ کر سنائے اور اس دوران ایاز صادق کا کہنا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ اراکین اسمبلی

کے انتظار کیلئے 7یا آٹھ گھنٹے بھی انتظار کرنا پڑا جس کے بعد سپیکر و ڈپٹی سپیکر کا انتخاب شروع ہو گا تاہم کچھ دیر بعد ہی ووٹنگ کا عمل شروع کروا دیا گیا۔ اس وقت شہباز شریف اور آصف زرداری سمیت پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے کئی رہنما اسملی میں موجود نہیں تھے۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ آج سپریم کورٹ نے اومنی گروپ کے سربراہ اور ان کے چار بیٹوں کو گرفتار کرنے کا

حکم دیا تھا جنہیں عدالت کے باہر سے گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ انور مجید آصف زرداری کے قریبی ساتھی اور دوستوں میں شمار ہوتے ہیں۔ آصف زرداری کی قومی اسمبلی میں غیر حاضری کے دوران بلاول بھٹو زرداری قومی اسمبلی پہنچے اور ایوان میں آکر براجمان ہوئے جہاں انہوں نے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے دوران اپنا ووٹ پول کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…