اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی میں سپیکر و ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے دوران ووٹ ڈالنے کیلئے آنیوالے عمران خان کیلئے اس وقت پریشان کن صورتحال سامنے آگئی جب اسمبلی میں موجود پریذائیڈنگ افسر نے عمران خان سے ووٹ کی پرچی دینے سے پہلے شناختی کارڈ طلب کیا ۔ اس پر عمران خان نے شناختی کارڈ کیلئے جیب میں ہاتھ ڈال کر تلاش کرنے کی کوشش کی
مگر جیب میں ہاتھ ڈالنے کے بعد عمران خان کو پتہ چلا کہ وہ شناختی کارڈ گھر ہی بھول آئے ہیں، جس پر پریذائیڈنگ افسر نے پولنگ ایجنٹ کی مرضی پوچھی جس پر پولنگ ایجنٹ نے اعتراض نہ کرتے ہوئے ان کو ووٹ کی پرچی دینے پر رضامندی ظاہر کر دی جبکہ بغیر شناختی کارڈ ووٹ ڈالنے کی اجازت سپیکر قومی اسمبلی نے بھی دی۔ عمران خان کے بغیر شناختی کارڈ و اسمبلی کارڈ ووٹ ڈالنے پر پیپلزپارٹی کے عبدالقادر پٹیل نے اعتراض کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا عمران نیازی کو بغیر شناختی کارڈ ووٹ ڈالنے کی اجازت دی گئی جبکہ میں بھی شناختی کارڈ بھول آیا تھا جس پر مجھے کہا گیا کہ جا کر نیا اسمبلی کارد بنوا کر لائیں تب ووٹ ڈال سکیں گے ، یہ امتیازی سلوک ہے کہ مجھے ووٹ نہیں ڈالنے دیا گیا اور عمران خان کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دیدی گئی۔ عبدالقادر پٹیل کے اعتراض پر جواب دیتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ عمران خان نے ان سے پوچھا جس پر انہوں نے اجازت دیدی آپ بھی مجھے سے رابطہ کرتے تو آپ کو بھی ووٹ ڈالنے کی اجازت دے دیتا۔واضح رہے کہ سپیکر و ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کیلئے قومی اسمبلی میں ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔ عمران خان ووٹ کی پرچی لیکر ووٹ ڈالنے کیلئے سپیکر ڈائس پر گئے جہاں انہوں نے بیلٹ باکس میں اپنا ووٹ ڈالا جس کے بعد انہوں نے سر کے اشارے سے سپیکر کا بغیر شناختی کارڈ ووٹ ڈالنے پر شکریہ بھی ادا کیا۔