لاہور (آن لائن) کئی عشروں سے ملک پر حکمرانی کرنے اور اپنی جادوئی شخصیت کا پرچار کرنے والے میاں نواز شریف اور شہباز شریف قومی منظر نامہ سے غائب ہو گئے، قومی تہواروں کے موقعوں پر دونوں بھائیوں کی قد آدم تصاویر قومی شاہراہوں کی زینت بنا کرتی تھیں گزشتہ روز یوم آزادی کے موقع پر شہر بھر میں کسی جگہ بھی ان کی تصاویر دیکھنے کو نہیں ملیں،
اسے قدرت کی ستم ظریفی کہیے یا مکافات عمل، یوم آزادی 14 اگست سے ایک روز قبل 13 اگست کو ملک کے تمام ایوانوں میں منتخب ہونے والے اراکین اسمبلی تقریب حلف برداری سے قبل قومی ترانہ بجائے جانے کے موقع پر ترانہ کے احترام میں خاموش کھڑے تھے عین اس وقت ملک میں 3 مرتبہ وزیراعظم منتخب ہونے والے میاں نواز شریف اڈیالہ جیل سے بکتر بند گاڑی میں مجرم کی حیثیت سے احتساب عدالت میں پیش ہوئے تھے سرکاری پروٹو کول تو انہیں گزشتہ روز بھی ملا مگر اس کی نوعیت یکسر مختلف دیکھنے میں آئی۔ عمران خان پہلی مرتبہ قائداعظم محمد علی جناح اور مصور پاکستان علامہ اقبال کے قریبی رفقاء میں شامل ہو گئے گزشتہ کئی عشروں سے قومی تہواروں کے موقعوں پر جھنڈوں، بینروں اور اشتہارات پر مسلسل شائع ہونے والی میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کی تصاویر غائب ہو گئیں جبکہ بھائیوں کی جوڑی کی جگہ گزشتہ روز یوم آزادی 14 اگست کے موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی تصویر کے ساتھ معمار پاکستان قائداعظم محمد علی جناح اور مصور پاکستان علامہ محمد اقبال کی تصاویر کے بینرز اور ہورڈنگز قومی شاہرات پر لگائے گئے شہریوں نے تبدیلی کے اس عمل کو خوش آئند اور ملک کی تشہیر نو سے تعبیر کیا ہے)