کوئٹہ(آن لائن) جمعیت علماء اسلام کے صوبائی ترجمان سیدجانان آغانے کہاہے کہاکہ مولانافضل الرحمن کایوم جدوجہدآزادی کابیانہ مقبول ہواجس کے بعد ایک سازش اورمنظم منصوبے کے تحت قائدجمعیت مولانافضل الرحمن کامیڈیاٹرائل جاری ہے پنجاب کے کچھ اوباش نوجوانوں کی جانب سے قائدجمعیت کوغدارکہہ کر ان کی تصاویرجلانااورتوہین کرناگہری سازش اور
ملک کے مستقبل کے لئے نیک شگون نہیں ہے ،پہلے عبدالولی خان،پھرمحمودخان اچکزئی اوراب مولانافضل الرحمن کوغدارٹہرایاگیاالمیہ یہ ہے کہ ایک منظم منصوبے کے تحت تمام پشتون قومی لیڈروں کوسازش کے تحت پارلیمنٹ سے باہرکیاگیاجوملک کے مستقبل سے کھیلنے کے مترادف ہے انہوں نے کہاکہ پہلے ہی سے پشتونوں پرملک بھرمیں عرصہ حیات تنگ کردیاگیاہے آئے روزپشتون وطن میں دھماکے،کراچی اورپنجاب کے مختلف شہروں میں پشتون تاجروں اورنوجوانوں کونشانہ بنانے ،جیلوں میں ڈالنے،مذہب اوردہشت گردی کے نام پرقبائلی علاقوں میں پشتونوں کوصفحہ ہستی سے مٹانے کے بھیانک صورتحال کے بعدپشتون سیاسی قومی لیڈروں پرسیاست کے دروازے بھی بندکرناملک کی وحدت اورسالمیت کے لئے خطرناک ہے جس سے بازرہناہوگاانہوں نے کہاکہ ایک جانب پشتونوں پرظلم وستم ڈھانے کے نوجوانوں کی اکثریت پی ٹی ایم کی جانب راغب ہوئی اوردوسری جانب سیاست کے دروازے بھی ان پربندکرناملک کے ساتھ خیرخواہی نہیں دشمنی ہے انہوں نے کہاکہ اگرمولانافضل الرحمن کے خلاف پروپیگنڈہ اورمیڈیاٹرائل بندنہ کیاگیاتوجمعیت کے لاکھوں کارکنان ملک بھرمیں سڑکوں پرنکل آئیں گے پھرتمام ترذمہ داری نگران حکومت اورانتظامیہ پرعائدہوگی۔