ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

مزے ختم،سابق وزیر کیڈ طارق فضل چوہدری کو سرکاری رہائش گاہیں خالی کرانے کا حتمی نوٹس دیدیا ،ایک ساتھ کتنی رہائش گاہوں پر قبضہ کررکھاہے؟ حیرت انگیز انکشافات

datetime 14  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی )وزارت ہاؤسنگ اور سی ڈی اے نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما وسابق وفاقی وزیر کیڈ ڈویژن طارق فضل چوہدری کو 4 سرکاری رہائش گاہیں خالی کرانے کا حتمی نوٹس دے دیا ہے اور انہیں بدھ تک تمام سرکاری رہائش گاہیں خالی کرنے کی ہدایت دے دی گئی ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر فضل چوہدری جو 2013کے الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر اسلام آباد سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے

ان کے پاس بطور ایم این اے پارلیمنٹ لاجز میں سرکاری رہائش گاہ موجود ہے ،حالانکہ وفاقی وزیربننے کے بعد اگر کوئی وفاقی وزیر منسٹر کالونی میں سرکاری رہائش گاہ حاصل کر لیتا ہے تو اس کیلئے لازمی ہوتا ہے کہ وہ پارلیمنٹ لاجز کی رہائش گاہ خالی کردے ۔ تاہم ڈاکٹر طارق فضل نے پارلیمنٹ لاجز کا قبضہ بھی اپنے پاس رکھا اور منسٹر کالونی میں گھر کے علاوہ ایک فلیٹ بھی اپنے زیر استعمال رکھا۔ منسٹر کالونی میں جو گھر تھا اس کو وہ دفتر کے طور پر استعمال کرتے رہے جبکہ لگژری فلیٹ میں انہوں نے اپنی رہائش گاہ اختیار کر رکھی تھی اور وہاں وہ اپنی فیملی کے ہمراہ رہائش پذیر رہے جبکہ ایم این اے ہاسٹل میں بھی انہوں نے ایک کمرہ حاصل کر رکھا تھا اور یہ کمرہ عوامی مسلم لیگ کے صدر شیخ رشید احمد کے کمرے کے ساتھ تھا ۔ گزشتہ روز پارلیمنٹ لاجز میں جب سابق ارکان سے لاجز خالی کرانے پر جب سی ڈی اے نے آپریشن کیا تو طارق فضل نے اپنا لاجز خالی کرنے کیلئے مہلت مانگی تھی جس کی مدت بدھ کو ختم ہو رہی ہے ۔ روایات کے مطابق اگر اسلام آباد سے منتخب ہونے والے کسی بھی رکن اسمبلی کے پاس ذاتی رہائش گاہ موجود ہو تو اسے ماضی میں سرکاری رہائش گاہ نہیں دی جاتی تھی اور دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے ارکان کو پارلیمنٹ لاجز کی رہائش گاہ ترجیحی بنیادوں فراہم کی جاتی تھی تاہم طارق فضل نے اپنے اثر ورسوخ سے چار سرکاری رہائش گاہیں حاصل کر رکھی تھیں ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…