لاہور (آن لائن) قومی اہمیت کے حامل نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر تاریخی پیش رفت ہوئی ہے اور آج اِس منصوبے نے اپنی پوری پیداواری صلاحیت حاصل کر لی ہے ۔منصبوبے کے چاروں یونٹ اِ س وقت اپنی پوری پیداواری صلاحیت کے مطابق نیشنل گرڈ کو 969میگاواٹ بجلی مہیا کررہے ہیں ۔چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین (ریٹائرڈ) نے اِس اہم کامیابی کے حصول پر پراجیکٹ انتظامیہ ، واپڈا انجینئرز اور دیگر ملازمین کو مبارکباد پیش کی ہے ۔
نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے چار پیداواری یونٹ ہیں اور واپڈا نے اِن چاروں یونٹ کو مرحلہ وار مکمل کیا ہے ۔ منصوبے کے پہلے یونٹ سے اپریل میں بجلی کی پیداوارشروع ہوئی تھی جبکہ باقی تینوں یونٹ تقریباًایک ایک ماہ کے وقفہ سے آپریشنل کئے گئے ہیں ۔چوتھااور آخری یونٹ گزشتہ روز نیشنل گرڈ سے منسلک کیا گیا تھا اور یہ یونٹ بھی آج اپنی پوری پیداواری صلاحیت کے مطابق بجلی پیدا کر رہا ہے ۔نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ جدید انجینئرنگ کا حامل پن بجلی منصوبہ ہے ، اِس منصوبے کا 90 فی صد حصہ زیر زمین واقع ہے۔ آزاد کشمیر میں دریائے نیلم پر تعمیر کئے گئے اِس منصوبے کے اہم حصوں میں نوسیری کے مقام پر تعمیر کیا گیا ڈیم، 52 کلو میٹر طویل سرنگوں پر مشتمل زیر زمین واٹر وے سسٹم اور چھتر کلاس کے مقام پر زیر زمین تعمیر کیا گیا پاور ہاؤس شامل ہیں ۔ پاور ہاؤس میں چار پیداواری یونٹ نصب کئے گئے ہیں جن میں سے ہر ایک کی پیداوار ی صلاحیت 242 اعشاریہ 25 میگاواٹ ہے ۔ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ قومی نظام کو سالانہ اوسطاً تقریبا5 ارب یونٹ بجلی مہیا کر ے گا ۔اِس منصوبے کے فوائد کا تخمینہ تقریباً 55 ارب روپے سالانہ ہے ۔ منصوبہ ملک میں بجلی کی ضروریات پوری کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا ۔