اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ کی جانب سے پاک فوج کے افسران کی تربیت اور مالی معاونت بند کرنے کے اعلان کے بعد روس میدان میں آگیا، پاک فوج کے لئے شاندار اعلان کردیا۔ تفصیلات کے مطابق امریکہ کی جانب پاکستان کی عسکری امداد میں کٹوتی اور تین روز قبل پاک فوج کے افسران کے امریکی فوجی اداروں میں تربیت کے پروگرام کو ختم کرنے کے اعلان کے بعد
روس میدان میں آگیا ہے اورپاکستان اور روس کے درمیان روسی فوجی تربیتی اداروں میں پاک فوج کے افسران کی تربیت کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ واضح رہے کہ امریکہ میں ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کے بعد امریکی صدر نے پاکستان کی عسکری امداد میں کٹوتیوں کا عندیہ دیا تھا جس پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا ہے جبکہ اس حوالے سے کیری لوگر بل کے بھی 7بلین ڈالر تاحال پاکستان کو نہیں دئیے گئے جبکہ تین روز قبل امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ امریکہ نے پاک فوج کے افسران کی امریکی فوجی تربیتی اداروں میں تربیت کے پروگرام کو ختم کرتے ہوئے اس کی مالی معاونت بند کر دی ہے۔ امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق یہ پروگرام یا تو بند کر دیا جائے گا یا کسی دوسرے ملک کو اس حوالے سے موقع دیا جائے گا۔ امریکی اعلان سامنے آنے کے بعد پاکستان نے اپنے فوجی افسران کی تربیت کیلئے اب روس سے معاہدہ کر لیا ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کی طرف سے انکار کیے جانے کے بعد تاریخ میں پہلی بار پاکستان نے روس کے ساتھ فوجی تعاون کا ایسا معاہدہ کر لیا ہے جس کے تحت روسی فوج اپنے تربیتی اداروں میں پاکستانی فوجیوں کو ٹریننگ دے گی۔وزارت دفاع کی طرف سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ یہ معاہدہ پاک روس مشترکہ فوجی مشاورتی کمیٹی کے اجلاس میں طے پایا۔ یہ کمیٹی پاکستان
اور روسی فیڈریشن کے مابین دفاعی تعاون کا سب سے بڑا فورم ہے۔ رواں سال کے آغاز میں اس وقت کے وزیرخارجہ خواجہ آصف کے دورۂ ماسکو کے دوران دونوں ممالک نے فوجی تعاون بڑھانے کے لیے ایک کمیشن کے قیام پر اتفاق کیا تھا۔رپورٹ کے مطابق کمیٹی کے حالیہ مذاکرات میں روسی وفد کی قیادت نائب وزیردفاع کرنل جنرل الیگزینڈر فومین نے کی جبکہ میزبان وفد
کی قیادت سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر)ضمیرالحسن شاہ کر رہے تھے۔اس میٹنگ میں دونوں ملکوں کے مابین 2014ء اور 2015ء میں ہونے والے فوجی و دفاعی معاہدوں پر بھی نظرثانی کی گئی اور مشرق وسطیٰ اور افغانستان کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔دریں اثناء آئی ایس پی آرکی طرف سے بتایا گیا کہ روسی نائب وزیردفاع نے آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ سے بھی ملاقات کی جس میں روسی وزیرکا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو شدت پسندی کے خاتمے کے لیے بھی باہمی تعاون سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔