کراچی (نیوز ڈیسک)سندھ اسمبلی میں حلیم عادل شیخ کو اپوزیشن لیڈر بنانے کی اطلاعات پر پی ٹی آئی صوبائی قیادت بشمول منتخب ارکان سندھ اسمبلی کے درمیان اختلافات سامنے آگئے، اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کی حمایت کے باوجود پی ٹی آئی کے بہت سے مرد و خواتین ارکان اسمبلی کے علاوہ سندھ کے بعض پارٹی رہنما حلیم عادل شیخ کو اپوزیشن لیڈر کے طور پر قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں اور حلیم عادل شیخ کے سندھ اسمبلی اپوزیشن لیڈر بننے کی صورت میں پارٹی سے راہ جدا کرنے کے لیے سنجیدگی
سے غور کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق حلیم عادل شیخ مسلم لیگ (ن) اور مسلم لیگ (ق)میں اس وقت تک رہے جب تک یہ دونوں جماعتیں اقتدار میں رہیں اور جونہی (ن)لیگ کی حکومت کا 12 اکتوبر 1999 کو خاتمہ ہوا عادل شیخ برادران مشرف کے کیمپ میں شامل ہوگئے اور پھر سائیکل چلا کر چوہدری شجاعت کے ہمنوا بن گئے۔ جب (ق) لیگ کا ستارہ گردش میں آیا تو یہ پی ٹی آئی میں شامل ہوگئے۔ حلیم عادل شیخ پیپلز پارٹی کی 2008 والی حکومت میں وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ کی کابینہ میں مشیر رہے ہیں۔