اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک،آن لائن)قومی اسمبلی کے افتتاحی اجلاس کے دوران شیخ رشید بھرپور فارم میں نظر نہیں آئے جس طرح وہ الیکشن مہم کے دوران تھے ، اجلاس کے دوران شیخ رشید ایک سائیڈ پر بیٹھے دکھائی دیئے جس کے کچھ دیر بعد وہ عمران خان کی بائیں جانب جا کر بیٹھ گئے جبکہ عمرا ن خان کی دائیں جانب شاہ محمود قریشی براجمان رہے ۔
تاہم انتہائی دلچسپی کا امر یہ ہے کہ قومی اسمبلی کی پوری کارروائی کو سرکاری ٹی وی نے بھر پور طریقے سے کور کیا اور تقریباً ہر معروف رکن کا تعارف کروایا لیکن شیخ رشید کو کوریج نہیں ملی۔دریں اثناء عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کو جشن آزادی کی مبارکباد دیتا ہوں ۔آصف زرداری 18 سال کی دوشیزہ نہیں سینئر سیاستدان ہیں سوچ سمجھ کر چلیں گے ۔ان خیالات کا اظہار شیخ رشید نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا ۔انہوں نے 2018 ء کے انتخابات کے بعد پہلی پیشن گوئی کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ(ن) اور پیپلزپارٹی اسمبلی میں ایک ساتھ نہیں چل سکتے ہیں کیونکہ ان کے تاثرات سے اندازہ لگایاجا سکتا ہے ۔ شیخ رشید نے کہاکہ جو لوگ مجھے کہتے تھے کہ میں اسمبلی میں نہیں آؤں گا آج وہ خود اسمبلی سے باہر کہیں اور بیٹھیں ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ آصف زرداری چھٹا بحری بیڑہ ہے اور وہ کوئی 18 سال کی دوشیزہ نہیں ہے سینئر سیاستدان ہیں اور سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں گے ۔ شیخ رشید نے مولانا فضل الرحمان کو ہنستے مسکراتے ہوئے جشن آزادی کی مبارکباد دے دی اور دعوت دی کہ مولانا فضل الرحمان لال حویلی آ کر جشن آزادی دیکھیں اور اپنا دل بہلائیں ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں پہلے سے کہتا تھا کہ عمران خان 100 سے زیادہ سیٹیں حاصل کر کے حکومت بنائیں گے اور آج دیکھ سکتے ہیں کہ ویسا ہی ہوا ہے ۔ آج کا پاکستان محفوظ اور مضبوط ہاتھوں میں ہے۔ عمران خان نے اتحادیوں کو عشائیے پر مدعو کیا ہے ۔وہاں پر جا کر اپنی آراء دوں گا ۔