پیر‬‮ ، 22 دسمبر‬‮ 2025 

نندی پور توانائی منصوبے میں کرپشن کی تحقیقات آخری مراحل میں داخل ،سنسنی خیز انکشافات

datetime 12  اگست‬‮  2018 |

اسلام آباد(این این آئی)قومی احتساب بیورو (نیب) نے سپریم کورٹ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ نندی پور توانائی منصوبے میں کرپشن کے حوالے سے تحقیقات آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہیں اور متعلقہ ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے بعد حتمی رپورٹ پیش کر دی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق 9 اگست کو چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے نندی پور توانائی منصوبے میں کرپشن کے حوالے سے تحقیقات میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نیب کے پراسیکیوٹر جنرل کے طلبی کے احکامات جاری کیے تھے۔واضح رہے کہ 2011

میں سابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے نندی پور توانائی منصوبے میں مبینہ کرپشن پر 2011 میں نیب میں پٹیشن دائر کی تھی تاہم اس وقت نیب کے چیئرمین قمر زمان چوہدری تھے اس حوالے سے چیف جسٹس نے واپڈا اور پاکستان الیکٹرک پاور کمپنی کو بھی عدالت میں طلبی کے نوٹس ارسال کیے تھے۔تازہ ترین رپورٹ میں نیب نے دعویٰ کیا کہ نندی پور توانائی منصوبے سے متعلق ابتدائی تمام تحقیقات مکمل کی جا چکی ہیں اور متعلقہ وزارتوں سے بھی ریکارڈ حاصل کیا جا چکا ہے ٗاس حوالے سے بتایا گیا کہ گواہوں اور ملزمان کے بیانات قلمبند کرنے کا عمل جاری ہے۔دوران تحقیقات، نیب نے تسلیم کیا کہ وزارت قانون کے افسران کی جانب سے قانونی رائے جاری نہیں کی جاسکی جس کے باعث قومی خزانے کو بہت نقصان پہنچا جو کرپشن کے زمرے میں آتا ہے۔اس سے قبل خواجہ آصف کی پٹیشن پر سپریم کورٹ نے سابق جسٹس رحمت حسین جعفری پر مشتمل ایک رکنی کمیشن 2013 میں تشکیل دیا تھا۔نندی پور توانائی منصوبے پر جسٹس رحمت حسین جعفری کمیشن کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ وزارت قانون کی جانب سے ضروری اجازت نامہ جاری کرنے اور منصوبے کے کاغذات تیار کرنے میں تاخیر کے باعث قومی خزانے کو 113 ارب روپے کا نقصان پہنچا ٗخیال رہے کہ نندی پور اور چیچوکی ملیاں میں 950 میگا واٹ پاور جنریشن منصوبہ لگایا گیا تھا۔94 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں منصوبے کے آغاز میں تاخیر کی تمام تر ذمہ داری وزارت قانون کے ایگزیکٹو حکام پر ڈالی گئی۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ وزارت قانون نے وزارت خزانہ کو ٹھیکیداروں سے متعلق کلیئرنس جاری نہیں کی جس کے باعث تاخیر ہوئی ٗبعدازاں اس وقت کے وزیر قانون ڈاکٹر بابر اعوان نے سپریم کورٹ میں بیان دیا تھا کہ انہیں سیاسی حریف کی جانب سے سخت مخالفت کا سامنا تھا اور ان کے خلاف میڈیا ٹرائل جاری تھا۔

موضوعات:



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…