جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

شاہ محمود قریشی کو ہرا کر ان کے وزیراعلیٰ بننے کے خواب توڑنے والا نوجوان دراصل کون ہے؟ جان کر پاکستانی حیران پریشان رہ جائیں گے

datetime 11  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) شاہ محمود قریشی کو صوبائی اسمبلی کی نشست پر شکست دیکر ان کے وزیراعلیٰ بننے کے خواب چکنا چور کرنے والا نوجوان دراصل کون ہے، حیران کن انکشافات سامنے آگئے۔ تفصیلات کے مطابق حلقہ پی پی 217سے تحریک انصاف کے وائس چیئرمین اور بھاری بھرکم انتخابی امیدوار کو شکست دیکر ان کے وزیراعلیٰ پنجاب بننے کے خواب چکنا چور کرنے

والے نوجوان سلمان نعیم سے متعلق حیران کن انکشافات سامنے آگئے ہیں۔ پاکستان کے مؤقر انگریزی اخبار ایکسپریس ٹریبون کی رپورٹ کے مطابق 25سالہ سلمان نعیم ایک کاروباری شخصیت ہیں اور ایک فوڈ فیکٹری کے مالک ہیں جبکہ سیاست میں ان کو لانے والے شاہ محمود قریشی ہی ہیں ۔ سلمان نعیم شاہ محمود قریشی جلسے جلوسوں کے لیے مالی معاونت فراہم کرتے تھے اور حالیہ انتخابات میں شاہ محمود قریشی نے انہیں صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ دلوانے کا وعدہ بھی کر رکھا تھا جس کے تحت سلمان نعیم نے کاغذات نامزدگی بھی جمع کرا دیئے لیکن آخری لمحات میں شاہ محمود نے وعدہ خلاف کرتے ہوئے سلمان نعیم کو ٹکٹ دلانے سے انکار کرتے ہوئے حلقہ پی پی 217سے خود میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ۔ سلمان نعیم کاغذات نامزدگی جمع کرا چکے تھے اور تحریک انصاف کا ٹکٹ نہ ملنے پر انہوں نے آزاد حیثیت میں ہی شاہ محمود کا انتخابی دنگل میں مقابلہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ سلمان نعیم کئی سالوں سے حلقے میں متحرک تھے اور کئی فلاحی کاموں میں حصہ لے رہے تھے جن میں غریب لڑکیوں کی شادیاں کروانا اور کئی لوگوں کو ہر سال حج و عمرے پر بھی بھجواتے تھےجبکہ کئی غریب اور مستحق افراد کو علاج معالجے میں بھی معاونت کرتے تھے اور حلقے میں یہی بات ان کی مقبولیت اور جیت کی وجہ بنی۔ سلمان نعیم کی جیت کے بعد تحریک انصاف میں

شاہ محمود کے حامی گروپ کی جانب سے الزام عائد کیاجارہا ہے کہ شاہ محمود قریشی کی صوبائی نشست پر شکست میں جہانگیر ترین اور علیم خان نے اہم کردار ادا کیا ہے اور ان کے مخالف امیدوار سلمان نعیم کو مالی معاونت فراہم کی اور ان کے بندے حلقے میں موٹر سائیکلیں اور پیسے بانٹتے رہے، تاہم اس معاملے پر سلمان نعیم کا کہنا ہے کہ ’’جہانگیر ترین نے الیکشن جیتنے

کے بعد مجھ سے رابطہ کیا۔ وہ الیکشن میں میری کیا مدد کر سکتے تھے؟ سیاسی طور پر اس حلقے میں ان کا کوئی اثر و رسوخ نہیں کیونکہ وہ ملتان کے رہائشی نہیں ہیں، اور مالی اعتبار سے مجھے کسی کی مدد کی ضرورت ہی نہیں، میرے پاس بہت پیسہ ہے جس سے میں اپنی انتخابی مہم بخوبی چلا سکتا تھا۔ شاہ محمود قریشی نے فیصلہ ہی غلط کیا۔ انہیں معلوم ہونا چاہیے تھا کہ اس حلقے میں میری بہت مقبولیت ہے اور وہ مجھ سے جیت نہیں سکیں گے۔ انہیں اس صوبائی نشست پر الیکشن لڑنا ہی نہیں چاہیے تھا۔‘‘

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…