اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس عامر فاروق نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو وزارت عظمیٰ کے عہدے سے حلف لینے سے روکنے کی درخواست پر سماعت سے معذرت کرتے ہوئے نیا بینچ تشکیل دینے کیلئے معاملہ چیف جسٹس کو بجھوا دیا ہے۔پیر کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر سماعت کی،
درخواست گزار حافظ احتشام ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوئے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ عمران خان آرٹیکل 62 کے تحت رکن قومی اسمبلی بننے کے اہل نہیں، ریحام خان نے اپنی کتاب میں عمران خان پر سنگین الزامات عائد کئے، ایسے شخص کا وزیراعظم بننا ملکی سالمیت اور وقار کیخلاف ہے۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سیتا وائٹ کے بطن سے پیدا ہونیوالی بچی کو ظاہر نہیں کیا جس کے بعد وہ صادق اور امین نہیں رہے ۔درخواست میں کہا گیا کہ عدالت ریحام خان کو بھی لگائے جانے الزامات کے شواہد فراہم کرنے کا حکم دے۔ درخواست میں وفاق، الیکشن کمیشن، اسپیکر قومی اسمبلی اور ریحام خان کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں عمران خان کو وزارت عظمیٰ کے عہدے سے حلف لینے سے روکنے کی استدعا کی گئی ہے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کیا بعد ازاں فیصلہ سناتے ہوئے جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت سے معذرت کرتے ہوئے نیا بینچ تشکیل دینے کیلئے معاملہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو بھجوا دیا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس عامر فاروق نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو وزارت عظمیٰ کے عہدے سے حلف لینے سے روکنے کی درخواست پر سماعت سے معذرت کرتے ہوئے نیا بینچ تشکیل دینے کیلئے معاملہ چیف جسٹس کو بجھوا دیا ہے۔