کراچی (این این آئی) پاکستان وویونگ مل ایسو سی ایشن کے صدر اور سائٹ ایسوسی ایشن کے سابق وائس چیئرمین یوسف یعقوب پرنس نے ملکی موجودہ معاشی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں پاکستان اپنے کرنسی کے بحران سے نکلنے کی جدوجہد میں ہے جو کہ کپتان کی نئی حکومت کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے تاہم پاکستان کے پاس آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ کے علاوہ کوئی اور آپشنز بظاہر مشکل نظر آتا ہے۔
گزشتہ روز اپنے ایک جاری کردہ بیان میں یوسف یعقوب کا کہنا تھا کہ امریکا پاکستان کے متوقع نئے وزیراعظم عمران خان کے ساتھ بات چیت کرنے کا تو خواہشمند ہے لیکن چینی قرض ادا کرنے کے لیے پاکستان کو بیل آؤٹ دینے کا کوئی جواز نہیں دیے جانے کا بیان پاکستان کو محض دباؤ میں رکھنے کا ہتھکنڈہ ہے جب کہ یہ کوئی نئی بات نہیں کہ امریکا آئی ایم ایف پر نظر رکھے ہوئے ہیں کہ وہ کیا کرتا ہے۔ بیل آؤٹ پیکج کے حوالے سے یوسف یعقوب کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اب تک بیل آؤٹ پیکج پر آئی ایم ایف سے ابھی تک کوئی درخواست نہیں کی ہے اور نہ ہی آئی ایم ایف کے کسی بھی اہلکار سے کسی ممکنہ ارادے کے بارے میں بات چیت بھی نہیں ہوئی ہے۔ چین سے معاملات پر روشنی ڈالتے ہوئے یوسف یعقوب کا کہنا تھا کہ پاکستان پہلے سے ہی اپنے اہم بنیادی ڈھانچوں کے منصوبوں کے سبب چین سے 5ارب ڈالرا کا قرض لے چکا ہے اور بیرونی زرمبادلہ کے ذخائر کو اعتدال پر لانے کے لیے مزید ایک ارب ڈالر قرض کی خواہش ظاہر کی ہے۔ پاکستان وویونگ مل ایسو سی ایشن کے صدر اور سائٹ ایسوسی ایشن کے سابق وائس چیئرمین یوسف یعقوب پرنس نے ملکی موجودہ معاشی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں پاکستان اپنے کرنسی کے بحران سے نکلنے کی جدوجہد میں ہے جو کہ کپتان کی نئی حکومت کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے تاہم پاکستان کے پاس آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ کے علاوہ کوئی اور آپشنز بظاہر مشکل نظر آتا ہے۔