منگل‬‮ ، 09 ستمبر‬‮ 2025 

شریف خاندان شوگر ملز منتقلی کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا پر دھماکہ خیز فیصلہ سنا دیا گیا،التوا مانگنے والے کتنی رقم ڈیمز فنڈ میں جمع کرائیں،عدالت نے شاندارحکم جاری کردیا

datetime 2  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(اے این این ) لاہور ہائی کورٹ نے شریف خاندان شوگر ملز منتقلی کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کی جانب سے شریف خاندان کی شوگر ملز کی جنوبی پنجاب کے علاقوں میں منتقلی کو چیلنج کیا گیا تھا۔لاہور ہائیکورٹ نے چند ماہ قبل اس معاملے پر فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے شوگر ملز کی منتقلی کو غیر قانونی قرار دے دیا۔

جمعرات کوچیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سید منصور علی شاہ کی سربراہی میں ڈویژنل بینچ نے سماعت کی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ان شوگر ملوں نے ایک سیزن مفت میں کریشنگ کر لی ہے۔انہوں نے کہا کہ فیصلہ ہو تاکہ علاقے کے لوگوں کو شوگر ملز کی قیمت کے بارے میں علم ہو اور ایک آپشن یہ ہو سکتا ہے کہ شوگر ملز کو واپس اصل جگہ منتقل کر لیں۔جس پر ایڈووکیٹ حسیب شوگر مل نے موقف اختیار کیا کہ کیس کی تیاری کے لیے عدالت وقت دے دے، مجھے اپنے موکل سے ہدایات لینے دیں۔چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ موکل کو ساتھ لیکر آنا تھا۔کیا آپ کے موکل کو عدالت آنے میں شرم آتی ہے۔انہوں نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ غریب لوگ عدالت میں اپنے وکیل کے پیچھے کھڑے ہوتے ہیں۔علاوہ ازیں چیف جسٹس نے واضح کیا کہ کیس لڑنا ہے تو یہ رعایت پھر نہیں ملے گی۔عدالت نے شریف خاندان کی شوگر ملز منتقلی کیس کی سماعت 20 اگست تک ملتوی کرتے ہوئے التوا مانگنے والوں کو ایک ایک لاکھ روپے ڈیمز فنڈ میں جمع کرانے کا حکم دے دیا۔اس حوالے سے چیف جسٹس نے مزید کہا کہ 15 اگست تک پنجاب حکومت تشکیل پا جائے گی، نئی حکومت ایڈووکیٹ جنرل پنجاب تعینات کردے گی۔انہوں نے ریمارکس دیئے کہ اس کیس میں آئندہ سماعت تک حکومت کی رائے آ جائے گی اور جنوبی پنجاب میں شریف خاندان کی شوگر ملز کو مشروط اجازت دی تھی۔چیف جسٹس نے کہا کہ اب گنے کا سیزن مکمل ہوچکا ہے، غیر قانونی لگائی گئی شوگر ملز کو اب بند ہونا چاہئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…