اسلام آباد(آئی این پی ) ایوان بالا کے اجلاس میں چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سینیٹر اے رحمن ملک نے انتخابات کی سیکیورٹی اور سیاسی رہنماوں کو لاحق سیکیورٹی خطرات سے متعلق کمیٹی کی تفصیلی رپورٹ پیش کردی اور بتایا کہ انتخابات کے دوران 55 سیاسی شخصیات کو سیکیورٹی خطرات ہیں‘ داعش‘ تحریک طالبان پاکستان اورجماعت الاحرار نے پاکستان کے خلاف گٹھ جوڑ کرلیا ہے‘
الیکشن کمیشن نے انتخابات کے دن نتائج کی فول پروف منتقلی کے لئے جامع اقدامات کئے ہیں،ہفتہ کو ایوان بالا میں چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سینیٹراے رحمن ملک نے چیئرمین سینٹ کی ہدایات کے تحت قائم کی گئی خصوصی کمیٹی کی رپورٹ پیش کی جس میں بتایا گیا ہے کہ جی ایچ کیو کے نمائندے‘ سیکرٹری الیکشن کمیشن،نیکٹا ‘ پیمرا‘ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے سیکرٹریز داخلہ اور آئی جی پولیس جو الیکشن ایکٹ 2017ء کے ضابطہ اخلاق کے تحت الیکشن کمیشن کی معاونت کر رہے ہیں نے کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی اور تفصیلی بریفنگ دی گئی ، رپورٹ میں کمیٹی اجلاس کی کارروائی‘ بحث اور سفارشات بھی شامل کی گئی ہیں، اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر اے ر حمن ملک نے کہا کہ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں تمام متعلقہ فریقوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں انتخابات سے متعلق تمام امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ جی ایچ کیو کے نمائندے نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے ہمیں پولنگ سٹیشنوں کے باہر کی سیکیورٹی کا اختیار دیا گیا ہے۔ پہلی بات الیکشن کمیشن کے سیکرٹری نے کہی۔ ضابطہ اخلاق میں بڑی خامیاں ہیں۔ ایک پارٹی سے دوسری پارٹی میں جانا پری پول دھاندلی ہے۔ اس حوالے سے ضابطہ اخلاق کیوں نہیں بنایا گیا۔ میں نے مسلم لیگ (ن) کے ورکرز کی رہائی کے لئے فوری اقدامات کئے۔ کمیٹی نے ہدایت کی ہے
کہ پنجاب میں سیاسی کارکنوں کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات ختم کئے جائیں۔ کوآرڈینیٹر نیکٹا نے بتایا کہ داعش‘ ٹی ٹی پی اور جماعت الاحرار کا گٹھ جوڑ ہے۔ 2013ء کی طرز پر سازشیں کی جارہی ہیں۔ بلاول بھٹو کے پشاور جانے پر سیکیورٹی الرٹ آتا ہے‘ دوسری پارٹیاں وہاں جلسہ کر رہی ہوتی ہیں۔ الیکشن کمیشن نے بتایا کہ پولنگ سٹیشن سے نتائج کی تصویر موبائل اپلیکیشن کے ذریعے ہیڈ کوارٹر بھیجی جائے گی اور اس کی تحریری کاپی بھی موجود ہوگی۔ آر اوز کو موقع پر کارروائی کا اختیار ہوگا۔ سیکیورٹی اہلکار آر اوز کی ہدایت پر کارروائی کرنے کے مجاز ہوں گے۔ نیکٹا نے بتایا کہ انتخابات کے دوران 55 افراد کو سیکیورٹی خطرات ہیں۔ انہوں نے اس کی فہرست بھجوا دی ہے۔(آچ)