اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان میں ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے اور پاکستانی روپے کی قدر میں کمی نے تمام لوگوں کو پریشان کر رکھا ہے، اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بڑا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ پیسے کی قدر میں ہم نے جان بوجھ کر کمی کی۔ میڈیا ذرائع کے مطابق مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان کی برآمدات تیزی سے کم ہو رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت چار سو ارب روپے کا سرکلرڈیبٹ ہے مگر یہ بہت خطرناک ہے اور یہ تیزی سے بڑھتا ہے، مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہماری ایکسپورٹ 24 ارب ڈالر جبکہ امپورٹ 60 ارب ڈالر ہے، اس موقع پر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ جب امپورٹ ایکسپورٹ میں فرق 15 ارب ڈالر ہو جائے تو یہ بہت خطرناک ہوتا ہے۔واضح رہے کہ امریکی ڈالرکے مقابلے میں پاکستانی کرنسی کی بے قدری کا تسلسل جاری ہے جمعہ کو روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالرکی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ریکارڈ کی گئی اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر130روپے کی بلندترین سطح پرپہنچ گیا۔گزشتہ کئی دنوں سے روپے کی قدر میں مسلسل گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے اور ڈالر کی قدر میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، کاروباری ہفتے کے آخری روز ڈالر کی قدر میں اچانک اضافہ دیکھنے میں آیا اور ڈالر 130 روپے تک پہنچ گیا۔ کرنسی ڈیلرز کے مطابق ڈالر کی قیمت میں 30 پیسے کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 129.70 سے 130 روپے تک پہنچ گئی ہے۔واضح رہے کہ چند روز قبل بھی انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر میں تاریخی کمی دیکھنے میں آئی اور ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح 128 روپے 26 پیسے اور پھر 129 روپے تک پہنچ گیا تھا۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے نیا بیل آؤٹ پیکج ناگزیر ہونے کا منفی اثر ہے، اسٹیٹ بینک کے پاس دس ارب ڈالر کے ذخائر بھی نہیں بچے جبکہ ماہرین کے مطابق پاکستان کے پاس دستیاب ڈالر ذخائر دو ماہ کی درآمدات کیلئے بھی ناکافی ہیں۔