حکومت کے پاس پورے ملک سے 3ہزار 800ارب روپیہ جو ٹیکس کی مد میں جمع ہوا اس میں صرف کراچی نے کتنا پیسہ دیا؟ حیرت انگیزانکشاف

20  جولائی  2018

کراچی (این این آئی) معروف صنعت کار وبزنس مین نائب صدرکورنگی چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری زاہد سعید نے ایک انٹرویو میں کراچی کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کے پاس پورے ملک سے 3ہزار 800ارب روپیہ جو ٹیکس کی مد میں جمع ہوا اس میں صرف کراچی نے 2ہزار 400 ارب روپیہ ٹیکس کی مد میں دیا۔ انہوں نے کہاکہ ان پانچ سالوں میں وفاق نے صرف کراچی کو 8ارب روپے کی میٹروبس بناکردی جو ابھی تک نامکمل ہے،

شہر میں سب سے بڑا مسئلہ پانی کا ہے ان پانچ سالوں میں وفاق اور صوبے کے درمیان کے فور منصوبے کے فنڈز کیلئے جھگڑا ہی ہوتا رہا اورپروجیکٹ مکمل نہ ہوسکا،زاہد سعید نے کہاکہ سیاسی رہنماؤں کے مطابق کراچی کی آبادی تقریبا ڈھائی کروڑ ہے جبکہ حالیہ مردم شماری میں شہر کی آبادی کو ڈیڑھ کروڑ بتایاگیاجو کہ انتہائی مضحکہ خیز اور زیادتی کی بات ہے،انہوں نے کہاکہ کراچی پورے ملک کی ایکسپورٹ کا55فیصد دیتاہے،شہر کراچی صوبہ سندھ کے 11ارب روپے کے بجٹ میں93فیصدحصہ دار ہے،پچھلی گورنمنٹ نے کراچی میں کوئی ایسا پروجیکٹ اس شہر کو نہیں دیا پورا ہوا ہو، انہوں نے کہاکہ کراچی کی آبادی کوکم کرنے کی وجہ سے آئندہ انتخابات میں قومی اسمبلی کی 9سے10اورصوبائی کی تقریبا22سے 23سیٹیں کم کردی گئیں جس کی وجہ سے کراچی کی آواز کی ایوان میں دبانے کی کوشش کی گئی ہے میں اس تمام عمل اورکوتاہی کی کی مذمت کرتاہوں،میرا مطالبہ ہے کہ حکومت وقت کراچی کی آبادی کو صحیح گنے اورہر سال 100ارب روپے کی اسپیشل گرانٹ اس شہر کے انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کیلئے مہیا کرے،کراچی میں انڈسٹریل ایریاانفرااسٹریکچر کے لحاظ سے شدید مسائل کا شکار ہیں،پاکستان کی ایکسپورٹ حکومت کی جانب سے ٹیکس ریفنڈواپس نہ کرنے کی وجہ سے شدید بدحالی کا شکار ہے،جھمپیر میں ون ٹربائن کا ایک پورا کوریڈور موجود ہے جو کراچی سمیت پورے پاکستان کو بجلی مہیا کرسکتاہے

اورملک میں بجلی کی کمی کو دور کرسکتاہے،یہ ونڈٹربائن کوریڈورکراچی کے سرمایہ کاروں نے اپنے پیسوں سے لگائی ہیں،ون ٹربائن سے بجلی پیدا کی جارہی ہے وہ صرف چھ روپے ہے جبکہ ایل این جی اور دوسرے ذرائع سے تقریبا13 روپے یونٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے جو کہ مہنگی ہے،جھمپیر میں اس وقت400نئے ونڈٹربائن پلانٹ لگ رہے ہیں اور800تیار ہیں لیکن نیشنل گرڈٹرانسمیشن(این ٹی ڈی سی) نے پرائیویٹ سرمایہ کاروں کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی پاسداری نہیں کی

اورجھمپیر میں تیار کھڑے ونڈٹربائن سے پیداہونے والی بجلی کو نیشنل گرڈ میں شامل کرنے کیلئے کیبل تک مہیا نہیں کی جارہی جس کی وجہ سے800میگاواٹ بجلی جواگرسسٹم میں شامل ہوجائے تو پاکستان کے اندھیرے دور ہوسکتے ہیں اب تک اس محکمے کی کوتاہی کی نظر ہیں،انہوں نیکہاکہ ونڈٹربائن سے بجلی بنانے کاسب سے بڑا یہ ہے کہ اس میں فیول کاسٹ نہیں آتی،جس کی وجہ سے عوام اور حکومت دونوں کو فائدہ پہنچے گا،سستی بجلی بننے کی وجہ سے ہماری صنعتیں بھی اپنے پیروں پر کھڑی ہوجائیں گی،

زاہدسعید نے کہاکہ پچھلے چند سالوں میں کراچی میں امن وامان میں بہتری پولیس،رینجرز اورہماری افواج کی وجہ سے آئی اور اس کا برقرار رہنا انتہائی ضروری ہے پچھلے30 سالوں میں اس شہر کے ساتھ جو ہوتا رہا اس کی وجہ سے کراچی سے سرمایہ بیرون ملک منتقل ہوتا رہا اورسرمایہ کاری رک گئی،ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں امن وامان خراب کرنے کا مطلب پاکستان کی معیشت کو روکنا ہے،میری تمام اسٹیک ہولڈر اور سیاسی رہنماؤں سے گزارش ہے کہ وہ اس شہر کے امن کیلئے کوئی سمجھوتہ نہ کریں،

کراچی میں عبدالستار افغانی کے دور میں شہر میں پانی کی سپلائی کیلئے دو منصوبے بنے کے ون اور کیٹو اور جس وقت نعمت اللہ خان صاحب آئے اس وقت کیتھری کا منصوبہ بنا اورجب خان کی گورنمنٹ ختم ہورہی تھی تو انہوں نے کے فور منصوبے کی بنیاد رکھی،اس شہر میں پانی لانے کے منصوبے سوائے جماعت اسلامی کیکوئی اور نہیں لایا،2001میں سٹی گورنمنٹ آنے کے بعد کراچی کے انفرااسٹرکچر میں کافی بہتری آئی،انڈرپاسز،فلائی اوورز بنائے گئے،2001 میں سٹی گورنمنٹ نے اس شہر کی ایک سمت متعین کی،

اسی دور میں کراچی میں اسکول اور کالجز کی تعداد میں اضافہ ہوا،اس دور کی سٹی گورنمنٹ پر ایک کرپشن کا کوئی کیس نہیں ہے اور نہ ہی کوئی اس دور کے ترقیاتی کاموں پر انگلی اٹھاسکا،اس کے گواہ اس دور کے پرویز مشرف اور گورنر سندھ عشرت العباد نے بھی سٹی گورنمنٹ کی ایمانداری اور ترقیاتی منصوبوں کی شفافیت کی تعریف کی،زاہدسعید نے کہاکہ یہ اس دور میں ایک ٹیم اورک کا نتیجہ تھا اور آج بھی یہی ٹیم دوبارہ الیکشن میں ایم ایم اے کی طرف سے نمودار ہوئی ہے،جس کی سرپرستی علمائے کرام کررہے ہیں،

انہوں نے کہاکہ اگر انشااللہ ایم ایم اے منتخب ہوتی ہے تو اللہ کے گھر میں بیٹھ کر کراچی سمیت ملک کے مسائل کو حل کریں گے،میں خود 2دفعہ ناظم رہ چکاہوں اور تیسری بھی دفعہ بھی ہماری یونین کونسل آئی ہے ہم کراچی کے بیٹے ہیں اور اس شہر کے مسائل کو بخوبی جانتے ہیں،زاہد سعید نیکہاکہ اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی ایک اچھی چیز ہے مگر صوبائی حکومت اور سٹی گورنمنٹ کے درمیان فنڈز کے معاملات پر چپقلش رہی تو اس کا براہ راست نقصان عام شہریوں کو پہنچے گا،آپس کے جھگڑے کی وجہ سے انہوں نے شہر کو تباہی کے دھانے پر لاکھڑا کیا،

جھگڑوں کے باعث یونین کونسل کے اندر کوئی ترقیاتی اب تک نہیں ہوئے،میئرکراچی جب اپنے اختیارات کا رونا روتے ہیں تو وہ یونین کونسل کے آگیرونا روتے ہیں کہ وہ مجھے اوپر سے اختیارات نہیں مل رہے،یہ ایک منفی مائنڈسیٹ ہے جسے تبدیل کرنے کی ضرورت ہے،کراچی میں بعض جگہوں پرامیدوار پیپلزپارٹی کے جھنڈے لگاکرعلاقے میں ترقیاتی کام کروارہے ہیں جوکہ کھلم کھلا الیکشن کمیشن کے قوانین خلاف ورزی ہے،کچھ لوگ پارٹی جھنڈے لگاکر سرکاری وسائل کا استعمال کرکے شہر میں صفائی کا کام شروع کررکھاہے،کراچی میں جونعمت اللہ خان کے دور میں بنائے گئے ماڈل پارکس آج کچرے کا ڈھیر بنے ہوئے ہیں،

کچھ پارکس کی باقاعدہ چائنا کٹنگ کردی گئی جس پر سپریم کورٹ نے ایکشن لیا ہے اوراس کی تحقیقات جاری ہیں،کراچی کے موسم کیلئے ہم جب تک لوکل پلانٹس نہیں لگائیں گے شہر کے درجہ حرارت میں ہم بہتری نہیں لاسکتے،دنیا کے مختلف شہروں میں سپلائی ہونے والے پانی کو 2طرح سے استعمال کیاجاتاہے صاف پانی ری سائیکل ہونیکے بعد یا تو صنعت کیلئے استعمال ہوتاہے یا پھرشہر میں پلانٹیشن کیلئے گرینری کیلئے استعمال کیاجاتاہے،زاہدسعید نے بتایاکہ 2005 سیلیکر2009 کیدوران محمودآباد پر لگایاگیا ٹریٹمنٹ پلانٹ چائنا کٹنگ کی نظر ہوگیا اور جب واٹرکمیشن وہاں کا دورہ کیا تو دیکھا وہاں ایک پوری کالونی آباد ہے،وہاں ٹریٹمنٹ پلانٹ کا نام و نشان ہی نہیں ہے،انہوں نے مطالبہ کیا کہ جس نے بھی یہ کام کیا اس کی پکڑ ہونی چاہیے اور ان کی گرفت ہونی چاہئے۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…