لاہور ( مانیٹرنگ ڈیسک) لاہور کی سیشن عدالت نے سابق پولیس انسپکٹر عابد باکسر کی 10مقدمات میں ضمانت منظور کرتے ہوئے 4 اگست تک گرفتار کرنے سے روک دیا۔ سابق انسپکٹر عابد باکسر کو ایڈیشنل سیشن جج رحمت علی کے روبرو پیش کیا گیا، عابد باکسر کے وکیل نے موقف اپنایا کہ عابد باکسر کیسز میں شامل تفتیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کروانا چاہتے ہیں لیکن خدشہ ہے کہ انہیں پولیس مقابلے میں قتل کر دیا جائے گا
جس پر عدالت نے 10مقدمات میں ضمانت منظور کرتے ہوئے سابق پولیس انسپکٹر کو 4 اگست تک گرفتار کرنے سے روک دیا۔سابق انسپکٹر پر قتل، اقدام قتل اور ڈکیتی کے مقدمات درج ہیں۔ اس موقع پر عابد باکسر کا کہنا تھا کہ پہلے جان کو خطرہ تھا، اب وہ تمام مقدمات کا سامنا کریں گے۔خیال رہے لاہور ہائیکورٹ نے متعدد مقدمات میں ملوث سابق پولیس انسپکٹر عابد باکسر کو 27جولائی کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے رکھا ہے ، عابد باکسر کے سسر نے سابق انسپکٹر کے تحفظ کیلئے درخواست دائر کر رکھی ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ عابد باکسر کی زندگی کو خطرہ ہے لہذا تحفظ فراہم کیا جائے۔عابد باکسر سے متعلق وفاقی حکومت کا ہائیکورٹ میں بیان جمع کراتے ہوئے کہنا تھا عابد باکسر کو دبئی سے پاکستان منتقل کر دیا گیا ہے، سابق پولیس افسر کو 19 فروری کو پاکستان منتقل کیا گیا۔