اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ایون فیلڈ ریفرنس پر سنائی گئی سزا کے نتیجے میں میاں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر اس وقت اڈیالہ جیل میں سزا کاٹ رہے ہیں، ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے بیٹوں حسن نواز اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دیا گیا، انورمسعود کے بیٹے عمار مسعود نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر لندن فلیٹس کے حوالے سے ایک خبر شیئر کی،
جس کے جواب میں حسین نواز بھی پیچھے نہ رہے اور نیا دعویٰ کر دیا، عمار مسعود نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں لکھا کہ شریف فیملی کے صرف دو بزنس یونٹس نے 90 کی دہائی کے چند سالوں میں 147کروڑ ٹیکس قومی خزانے میں جمع کروایا، انہی سالوں میں لندن فلیٹس کی کل مالیت دس کروڑ روپے تھی، احتساب عدالت نے سزا صرف اس بات پرسنائی کہ فلیٹس خریدنے کے ذرائع نہیں تھے۔ اس کے جواب میں میاں نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے جوابی ٹویٹ پیغام میں لکھا کہ سر اگر یہ بھی فرض کر لیا جائے کہ یہ فلیٹ 90ء کی دہائی میں خریدے گئے تو ان کی قیمت کاغذات کے مطابق 91 لاکھ پاؤنڈ تھی جبکہ ان دنوں پاؤنڈ کی قیمت پینتیس سے چالیس روپے تھی۔ اوسطاً سات کروڑ روپے۔ یاد رہے کہ دسمبر 1983 میں اتفاق شوگر مل چالیس کروڑ روپے سے زائد سرمائے کی لگی تھی۔ ایون فیلڈ ریفرنس پر سنائی گئی سزا کے نتیجے میں میاں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر اس وقت اڈیالہ جیل میں سزا کاٹ رہے ہیں، ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے بیٹوں حسن نواز اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دیا گیا، انورمسعود کے بیٹے عمار مسعود نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر لندن فلیٹس کے حوالے سے ایک خبر شیئر کی، جس کے جواب میں حسین نواز بھی پیچھے نہ رہے اور نیا دعویٰ کر دیا