پشاور(نیوزڈیسک)عام انتخابات سے پہلے تحریک انصاف کو ا یک اور بدترین جھٹکا، پشاور میٹرو کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری،خیبرپختونخوا حکومت کی کرپشن کا بھانڈہ پھوٹ گیا، بلیک لسٹ فرم کو ٹھیکہ،منصوبے کی لاگت67.9بلین روپے تک کیسے پہنچ گئی؟ تہلکہ خیز انکشافات، تفصیلات کے مطابق پشاور میٹرو کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیاگیا ہے ۔
پشاور ہائیکورٹ نے بس ریپڈ ٹرانزٹ ( بی آر ٹی) کیس کاتفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے جس کے مطابق پشاور میٹرو کا ٹھیکہ جس فرم کو دیا گیا وہ فرم پہلے ہی دوسرے صوبوں میں بلیک لسٹ تھی ، منصوبے میں کرپشن سے متعلق انکشافات کے بعد عدالت نے کیس مزید تحقیقات کیلئے نیب کو بھیج دیا ہے، ہائیکورٹ کے فیصلے میں انکشاف کیاگیا ہے کہ پشاور بی آر ٹی منصوبہ 24 جون 2018 کو مکمل ہوناتھا لیکن ابھی تک مکمل نہیں ہوسکا اور منصوبے کی لاگت 49.3 بلین سے بڑھ کر 67.9 بلین روپے تک پہنچ چکی ہے۔فیصلے میں مزید انکشافات کئے گئے ہیں کہ خیبر پختونخوا کی سابق حکومت نے دیگر منصوبوں کے فنڈ زبھی پشاور میٹرو میں لگادیئے ،دوسری جانب چیئرمین نیب پہلے ہی پشاور میٹرو بس منصوبے میں غیر معمولی تاخیر کا نوٹس لے کر تحقیقات کا حکم دے چکے ہیں ،میٹرو بس منصوبہ بروقت مکمل نہ ہونے کی وجہ سے شہریوں کو شدید مسائل کا سامناکرنا پڑ رہاہے۔ جبکہ منصوبے پر تاحال کام جاری ہے اور بی آر ٹی کے مکمل ہونے کے آئندہ چند مہینوں میں کوئی آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔