اسلام آباد (سی پی پی) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے عام انتخابات میں اپنے کارکنان اور انتخابی مہم کے منیجرز کی کارکردگی کو جانچنے کے لیے ایک خصوصی سیل تشکیل دے دیا ہے جو براہ راست پارٹی چیئرمین عمران خان کو منیجرز کی کارکردگی کی رپورٹ پیش کرے گا۔پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی جانب سے سیل تشکیل دئیے
جانے کے بعد ہی سے پارٹی کارکنان اور عہدیداران کی دوڑیں لگ گئی ہیں اور انتخابی مہم کے حوالے سے عہدیداران نے کام مزید تیز کر دیا ہے۔پارٹی ذرائع کے مطابق خصوصی سیل پرائیویٹ سیکٹر کے ماہرین پر مشتمل ہے ، تاکہ کوئی انتخابی مہم منیجر ان کواپنے حق میں استعمال نہ کرسکے ، یہی وجہ ہے کہ اس سیل کی ساری ٹیم کے نام ظاہرنہیں کئے گئے ۔پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان تک اطلاعات جا رہی ہیں کہ کچھ الیکشن کمپین منیجرز جن میں سینئر پارٹی رہنما اور پارٹی آفس ہولڈر شامل ہیں، صرف میڈیا کمپین تک محدود ہیں اور آن گراؤنڈ کوئی محنت نہیں کر رہے ، عام انتخابات میں 5 روز باقی ہیں اور ایسی صورتحال میں شہری حلقوں میں، جہاں لوگ پارٹی پروگرام اور نظریے کی بنیاد پر ووٹ دیتے ہیں، ان کو قائل کرنے کے لئے بھرپور ڈور ٹو ڈور انتخابی مہم چلانے کی ضرورت ہوتی ہے جوکچھ پارٹی رہنما نہیں کر رہے۔پارٹی کا پنجاب میں بھرپور انتخابی مہم چلانے کے لیے اہم ہدف وسطی پنجاب اور اس کا سب سے اہم شہر لاہور ہے لیکن پارٹی چیئرمین اس ریجن میں انتخابی مہم کی رفتار سے مطمئن نہیں ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی چیئرمین عمران خان یہ سمجھتے ہیں کہ وسطی پنجاب،، جہاں ان کی روایتی حریف پاکستان مسلم لیگ ن کا زیادہ اثر ہے، وہاں ایک بھرپور انتخابی مہم کی ضرورت ہے تا کہ ان علاقوں سے ن لیگ کے قدم مکمل طور پر اکھاڑے جا سکیں۔
لاہور جسے ن لیگ کا گڑھ کہا جاتا ہے اور مسلم لیگ ن بھی لاہور اپنا گڑھ ہونے کے دعوے کرتی ہے، وہاں بھی بھرپور انتخابی مہم کی ضرورت ہے جو فی الوقت نظر نہیں آرہی ، عمران نے لاہور کو فوکس کرنے کے لئے انتخابی مہم کا سب سے بڑا شیڈول لاہور کے لئے رکھا ہے جس میں وہ شہر کے تمام قومی اسمبلی کے حلقوں کے دورے کر رہے ہیں ، پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ انتخابی رزلٹ مستقبل میں پارٹی میں کئی رہنماؤں کی پوزیشن کا فیصلہ کرنے میں اہم ثابت ہو سکتے ہیں۔