اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مسلم لیگ ن کے رہنما پرویز رشید نے نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر میـڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز کی 13جولائی کو گرفتاری کے بعد سے اب تک ایک ہی جیل میں قید ہونے کے باوجود ملاقات نہیں کروائی گئی اور نہ ہی انہیں ایک دوسرے سے ملاقات کی اجازت ہے۔ پرویز رشید کا کہنا تھاکہ
دونوں باپ بیٹی ایک ہی جیل میں قید ہیں مگر دونوں کو آپس میں نہیں ملنے دیا جا رہا جس کا مطلب ہے کہ دونوں کو قید تنہائی کی سزا دی جا رہی ہے۔ اس موقع پر پرویز رشید نے احتساب عدالت کے فیصلے پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ احتساب عدالت نے خود اپنے فیصلے میں لکھا کہ نواز شریف پر ایک روپے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی اور نہ ہی ان کے خلاف کرپشن کا کوئی ثبوت پیش کیا جا سکا۔ پرویز رشید کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے خلاف ٹرائل جس طرح تیزی سے کرتے ہوئے انہیں الیکشن سے پہلے جیل میں ڈالا گیا ہے وہ انتخابات کی شفافیت پر سوال اٹھا رہا ہے۔ عمران خان نے نیب میں ہیلی کاپٹر کیس میں طلبی میں جواب دیا کہ مصروف ہوں نہیں آسکتا جبکہ دو سابق وزرائے اعظم سمیت کئی افراد کے نیب میں کیسز اور انکوائریاں چل رہی ہے مگر صرف نواز شریف کے ریفرنس کو اس قدر تیزی سے چلا کر ان کو جیل میں ڈالا گیا ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ایک طرف تو عمران خان کو انتخابی مہم چلانے کی اجازت اور دوسری جانب نوازشریف کو اس سے روکا جانا مقصود تھا۔پرویز رشید کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور مریم نواز کا عزم و حوصلہ پہلے کی طرح بلند ہے جس طرح کا گرفتاری سے قبل تھا۔ وہ ووٹ کے عزت دو کے نعرے پر قائم ہیں ۔ واضح رہے کہ اس سے قبل ن لیگ کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی کو جیل میں سہولیات کے حوالے سے شکایات بھی سامنے آئی تھیں جن میں کہا گیا تھا کہ نواز شریف کو فرش پر سلایا گیا جبکہ کوٹھڑی کا باتھ روم بھی گندا ہے۔