لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)سال 2018کاجولائی کامہینہ 400سال کے جولائی کے مہینوں میں سب سے گرم ترین جولائی قرار، مزید 40دن تک درجہ حرارت کم نہ ہونے کی پیش گوئی، پوری دنیا میں بارشیں بھی معمول کی نسبت کم ،خشک سالی کی کیفیت پیدا ہو سکتی ہے ،ماہرین موسمیات نے تشویشناک خبر سنا دی۔ دنیا بھر میں اس سال گرمی کے حوالے سے تشویشناک حد تک اضافے کی
خبریں سامنے آتی رہیں وہیں انتہائی سرد علاقے بھی اس سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکے۔ امریکہ ، کینیڈا اور یورپ کے طول و عرض میں غیر معمولی گرمی پڑ رہی ہے جبکہ برطانیہ جیسے ٹھنڈے ملک میں بھی گرمی کے باعث لوگ مر رہے ہیں، برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق عالمی ماہرین موسمیات نےسال 2018کے جولائی کو 400سال کے جولائی کے مہینوں میں سے سے گرم ترین جولائی قرار دیتے ہوئے بتایا ہے کہ سال 2018کا جولائی 400سال کے جولائی کے مہینوں سے سب سے گرم ترین ہے اور ابھی مزید 40روز تک درجہ حرارت میں کمی نہیں ہو گی۔ عالمی ماہرین موسمیات کے مطابق جون اور جولائی کے مہینے غیر متوقع طور پر گرم رہے ہیں جبکہ بارش بھی معمول کی نسبت انتہائی کم ہوئیں۔ بیشتر خطوں میں تو گزشتہ سالوں کی نسبت رواں سال جون اور جولائی کے مہینہ میں محض 3فیصد بارش ہوئی ہے، جس کے باعث خشک سالی کی کیفیت بھی پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کے شمالی علاقہ جات گلگت بلتستان میں غذر کے مقام پر گلیشئیر ٹوٹ کر دریا میں گر چکا ہے جس کے باعث علاقے مٰن جھیل بننے لگ گئی ہے اور سیلاب کا بھی خطرہ پیدا ہو گیا جبکہ دنیا کے سرد علاقوں میں موجود گلیشئیر اور آئس برگز بھی تیزی سے پگھلنے لگ گئے ہیں جو کہ عالمی درجہ حرارت میں اضافے کی نوید سنا رہی ہے ۔