اسلام آباد (این این آئی)قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال نے ڈی جی سول ایوی ایشن کے مبینہ طورپر اپنے دوستوں کے ہمراہ پی آئی اے کی اسلام آباد سے سکردو جانے والی پرواز کو ایئر سفاری کے طورپر نانگا پربت کی فضائی سیر کے لئے
غیر قانونی طورپر استعمال کرنے اور سکردو ایئر پورٹ پر میبنہ طورپر سکردو سے اسلام آباد آنے والے مسافروں کو اڑھائی گھنٹے سکردو ایئر پورٹ پر غیر ضرور ی انتظار کے بارے میں میڈیا رپورٹس کا نوٹس لے لیا اور اس ضمن میں سول ایوی ایشن اور پی آئی اے کے ذمہ داران کو تعین کرنے کے ساتھ ساتھ ڈی جی نیب گلگت بلتستان/راولپنڈی کو شکایت کی مکمل جانچ پڑتال کا حکم دیا ہے۔ چیئرمین نیب نے پی آئی اے کے سابق چیف ایگزیکٹو کا طیارہ ملک سے بلا اجازت باہر لے جاکر کوڑیوں کے بھاؤ فروخت کرنے کی شکایت کی رپورٹ بھی فوری طورپر طلب کر لی ہے تاکہ ذمہ داران کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جاسکے۔ چیئرمین نیب نے کہا ہے کہ پی آئی اے ایک قومی اثاثہ ہے جس کی کارکردگی قوم کی امنگوں کے برعکس ہونے کے ساتھ ساتھ قومی سرمایہ کا ھی مبینہ طورپرپر بے دریغ استعمال ہونے کے علاوہ ادارہ ترقی کی بجائے تنزلی کی طرف جارہا ہے جس کاتدارک اور قومی سرمایہ کی حفاظت ہماری قومی ذمہ داری ہے۔