منگل‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

کون سی دو بڑی جماعتیں ملکر حکومت بنائیں گی ؟ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی حیران کن پیشن گوئی

datetime 18  جولائی  2018 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (ویب ڈیسک) نامور تجزیہ کار سلمان غنی نے اپنی تحریر میں لکھا کہ چندہ مہم محض تحریک پیدا کرنے کیلئے ہے۔ کاش بروقت کالا باغ ڈیم کی تعمیر ہوتی تو آج ہم بجلی اور پانی کے بحران سے دو چار نہ ہوتے۔ قومی حکمرانوں نے بھی بڑے ڈیمز کی تعمیر کو محض سیاسی نعرے کے طور پر استعمال کیا۔ اور سیاسی حکومتوں کی طرح ان کی اہمیت سے مجرمانہ غفلت برتی۔ آج تک کسی نے نہیں پوچھا کہ ہمارا لاکھوں کیوسک فٹ پانی سمندر میں گرتا رہا،

اسے کیوں بروئے کار نہ لایا گیا۔وہ دنیا نیوز سے خصوصی بات چیت کر رہے تھے۔ ڈاکٹر قدیرنے کہا لگتا ہے کہ ان انتخابات کے نتیجہ میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی ہاتھ ملائیں گی اور ان کی مشترکہ حکومت بن سکتی ہے جوچل بھی سکتی ہے کیونکہ دو بڑے صوبوں میں ان کی گرفت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومتوں کو تو پریشان حکومتیں ہی قرار دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ احتسابی عمل کسی ایک جماعت یا خاندان تک محدود رکھنا درست نہیں جس نے جتنا ملک، قوم اور قومی سرمایہ کو نقصان پہنچایا اس سے اتنی ہی پوچھ گچھ ہونی چاہئے۔ بد قسمتی سے یہاں احتساب کی روایات ہی نہیں ڈالی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی اداروں کو فریق نہیں بننا چاہئے اور اپنی آئینی حدود تک محدود رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی قیادت کی پکڑ ہو سکتی ہے تو جنرل مشرف کی کیوں نہیں اس وجہ سے سوالات کھڑے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا اصل مسئلہ گورننس رہا مگر کسی نے اس اہم ایشو پر توجہ نہیں دی،اب اگر چیف جسٹس سلگتے عوامی مسائل پر توجہ مبذول کراتے ہیں، اجڑے سکولوں اور ہسپتالوں کے دورے پر جاتے ہیں تو سب کو تکلیف ہوتی ہے۔دوسری جانب چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ عمران خان کی غلط فہمی ہے کہ

وہ سازشیں کر کے وزیراعظم بن سکتے ہیں، اگر وہ اتنے ہی مقبول ہوتے تو انہیں اتنی سہولتیں دینے کی کیا ضرورت ہے۔لالہ موسیٰ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ گالم گلوچ اور نفرت کی سیاست کر کے شاید قلیل المدت فائدہ اٹھالیا جائے اور یہ لاڈلے کی پرانی عادت ہے تاہم اس عمل سے قوم کو طویل المدت نقصان پہنچے گا۔ بلاول بھٹو زرداری

نے کہا کہ کٹھ پتلی اتحاد بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، خان صاحب کی غلط فہمی ہے کہ سازشیں کر کے وہ وزیراعظم بن سکتے ہیں، اگر وہ اتنے ہی مقبول ہوتے اور عوام ان کے ساتھ ہوتے تو انہیں اتنی سہولتیں دینے کی کیا ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ہو یا جی ڈی اے وہ آزادانہ انتخابات میں مقابلہ نہیں کرسکتے، جو بھی سازشیں ہورہی ہیں ایک دن ان کے ثبوت سامنے لائیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…