بنوں(نیوز ڈیسک)پیپلز پارٹی این اے 35 اور حلقہ پی کے 88 کی اُمیدوار یاسمین صفدر نے کہا کہ بنوں میں خواتین کو ووٹ کاسٹ نہ کرنے کیلئے دھمکیاں ملنے اور ان کو دبانے کا انکشاف ہوا ہے بعض سیاسی جماعتیں خواتین پولنگ سٹیشنوں میں انتخابات سے قبل دھاندلی کے منصوبے بنا رہی ہیں ۔وہ بنوں پریس کلب میں پریس کانفرنس سے کارکنوں کے ہمراہ خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بنوں میں ملک ازم اور ملا ازم عروج پر ہے ،
یونین کونسل کالا خیل ،اسماعیل خانی اور دیگر میں خواتین کو ووٹ کاسٹ کرنے سے روکا جا رہا ہے ،بعض جگہوں پر دھمکیاں بھی مل رہی ہیں کہ وہ ووٹ کا استعمال نہ کریں جو کہ انتخابات سے پہلے دھاندلی اور خواتین ووٹ کے حق سے محروم کرنے کی سازش ہے جو ہمیں کسی صورت قبول نہیں ۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے خواتین کا 10 فیصد ووٹ کاسٹ کرنا لازمی قرار دیاگیا ہے لیکن مذکورہ جماعتوں کے اُمیدوار خواتین کو حق رائے دہی سے محروم کر رہی ہیں اور پچیس جولائی کی انتخابات سے پہلے ۔اُنہوں نے دعویٰ کیاکہ ضلع بنوں میں خواتین کی زیادہ تعداد ہمیں سپورٹ کر رہی ہے جوکہ ایم ایم اے اور پی ٹی آ ئی سے ہضم نہیں ہو رہی ہے اور پابندی کی یہی اقدامات انتخابات پر اثر انداز ہو رہے ہیں،گزشتہ عام انتخابات میں بھی کالا خیل مستی ،ککی ،نورڑ اور اسماعیل سمیت کئی علاقوں میں خواتین نے اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کیا تھا بلکہ پولنگ سٹیشن آمد پر اُن کو ووٹ کاسٹ کرنے ہی نہیں دیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ ان علاقوں میں خواتین کا ووٹ پہلے ہی سے من پسند اُمیدوار کے حق میں کاسٹ کیا جاتا ہے مگر متعلقہ ووٹروں کو ووٹ کاسٹ کرنے نہیں دیا جاتا ،انتخابات میں غیر قانونی اقدامات اُٹھانے پر عدالت سے رجوع کروں گی
اور ری پولنگ کیلئے بھی ہر فورم پر آواز اُ ٹھاونگی اس لئے انسانی حقوق کے نمائندے، غیر سرکاری تنظیمیں بنوں کا دورہ کرکے صورتحال سے الیکشن کمیشن کو آگاہ کریں ۔اُنہوں نے الیکشن کمیشن اور تمام متعلقہ اداروں سے دھاندلی کی روک تھام کیلئے تسلی بخش انتظامات کرانے کا مطالبہ کیا ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ حلقہ این اے 35پر پیپلز پارٹی کے ذمہ دار مخالفین کیلئے انتخابی مہم چلا رہے ہیں جس کیلئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کیساتھ رابطے میں ہو ں اور اُنہیں آ گاہ کیا ہے۔