لاہور ( نیوز ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ نواز شریف کیخلاف جیل ٹرائل کا پہلا نوٹیفکیشن کس نے بھیجا جو دہشت گردوں کیلئے ہوتا ہے ،؟سوال پیدا ہوتا ہے کہ کون سی کابینہ نے وہ نوٹیفکیشن جاری کیا جو آج کابینہ نے واپس لیا، ایسا نواز شریف کے ساتھ ہی کیوں ہوتا ہے؟،نوازشریف کو زمین پر سلانے سے ووٹ کو عزت دو کی تحریک کو کوئی فرق نہیں پڑے گا،(ن) لیگ کے ساتھ جو زیادتی ہورہی ہے
اس کا ردعمل 25جولائی کو آئے گا اور نواز شریف سرخرو ہونگے ،کبھی شہبازشریف ،کبھی برجیس طاہر کی طلبی لیکن عمران خان لاڈلے کو استثنیٰ دیاجارہاہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں مصدق ملک اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ نواز شریف کیخلاف جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن کس نے بھیجا؟ جو نوٹیفکیشن دہشتگردوں کیلئے ہوتا ہے، نواز شریف کیخلاف وہ کس نے دیا؟ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کون سی کابینہ نے وہ نوٹیفکیشن جاری کیا؟ آج کابینہ نے اس فیصلے کو واپس لیا، ایسا نواز شریف کے ساتھ ہی کیوں ہوتا ہے؟۔ایسا کرنے سے پاکستان کی دنیا بھر میں بے عزتی ہوئی ہے۔ ہمارے لیے یہ اداور اور رویے نئے نہیں لیکن ملک کا سوچیں، اس سے باہر کیا پیغام گیا؟۔انہوں نے کہا کہ سابق وزیرِاعظم نواز شریف کیخلاف نہ کرپشن کیس ثابت ہوا، نہ ایون فیلڈ پراپرٹی سے تعلق، 10جلدوں پر مشتمل فیصلہ آیا، کچھ ثابت نہ ہوا مگر آمدنی سے زائد اثاثوں کے الزامات لگا کر سزا دے دی گئی۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ بھی نواز شریف کا کچھ نہیں بگاڑ سکی، انہیں مائنس کرنے کی کوشش بھی ناکامی سے دوچار ہوئی، مسلم لیگ (ن) کا ووٹر ہمارے ساتھ ہونیوالی زیادتی دیکھ رہا ہے،
نواز شریف کو نقصان نہیں ہوا، وہ کروڑوں دلوں میں ہیں۔ 25جولائی کو نواز شریف، شہباز شریف سرخرو ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے زمین پر سلانے سے ووٹ کو عزت کی تحریک کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔جو تذہیک آمیز سلوک تیسری بار وزیر اعظم اور اس کی بیٹی کے ساتھ کیا گیااس کا ردعمل عوام 25جولائی کو ووٹ کی طاقت سے دیں گے اور نواز شریف تب سرخرو ہونگے ۔انہوں نے کہا کہ لاڈلے کوسات اگست تک نیب کورٹ سے استثنیٰ مل گیا
مگر (ن) لیگ کے امیدواروں کے خلاف مقدمات اور روز طلبی کی جارہی ہے ،شہباز شریف کی نیب میں روزانہ طلبی ہوتی ہے۔عمران خان کے جعلی پراپرٹی کاغذات پر خاموشی دکھائی گئی جبکہ فارن فنڈنگ کیس پر بھی الیکشن کمیشن خاموش ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی پر سیاست کی ضرورت نہیں ہے ، مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت کے دوران ملک میں امن آیا ،نوازشریف نے کہاتھا کہ پاکستان کی سرزمین دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ احتساب کمیشن کو جنہوں نے تالہ لگایا ۔گالیاں دیں ۔دھرنے دئیے اسے اجازت دیدی گئی الیکشن کمیشن عمران خان کو اپنا ضابطہ اخلاق فراہم کرے تاکہ پروپیگنڈے کی باتیں بند ہو جائیں ۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ ہمارے اشتہارات پر پابندی لگانے کی بجائے عمران خان کی تقاریر پر پابندی عائد کی جائے۔انہوں نے کہا کہ جس طرح (ن) لیگ کے خلاف کارروائیاں ہورہی اس پر الیکشن کمیشن کو آگاہ کر دیا گیا ہے
تمام اداروں کو آئینی حدود میں رہناچاہئے۔مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ مریم نوازکا میڈیاسیل بند ہونے کی خبریں درست نہیں جبکہ جنید صفدر ابھی پڑھ رہے ہیں سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔اس موقع پر مصدق ملک نے کہا کہ ایک جلسہ سے پہلے دفعہ 144لگتی ہے ،(ن) لیگ کے جھنڈے گاڑیاں اتار دیتی ہے، نگران حکومت اپنی ذمہ داریاں ادا کرے لگتا ہے الیکشن میں ایک پارٹی کے طور پر کام کررہی ہے ۔شفاف الیکشن پر نگران حکومت فوکس کرے۔انہوں نے کہا کہ سینیٹرز کے خلاف مقدمات بنائے جارہے ہیں ،ایک دن میں سینیٹرکیخلاف تین مقدمات بنائے گئے ، ضلعی حکومت کو الیکشن کے تحت معطل کیاگیا ہے سینیٹ میں درخواست دی لیکن کوئی جواب نہیں آیا۔