اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ نے تو زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے ہٹا دیا تھا جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ کو اجازت دی ہے کہ قومی احتساب بیورو(نیب) کی زلفی بخاری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست پر عملدرآمد کرے۔رپورٹ کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے قریبی ساتھی زلفی بخاری کو ان کیساتھ
سعودی عرب جاتے ہوئے ایف آئی اے نے نورخان ایئربیس پر روک لیا تھا اور کہا تھا کہ ان کانام وزارت داخلہ کی بلیک لسٹ میں ہے جس کی وجہ سے وہ ملک سے باہر نہیں جا سکتے۔جبکہ اس واقعہ کچھ ہی دیر بعد انہیں سعودی عرب جانے کی باقاعدہ اجازت مل گئی تھی ۔ زلفی بخاری نے سعودی عرب سے واپس آتے ہی اپنا نام بلیک لسٹ سے نکلوانے کیلئے اسلا آباد ہائیکورٹ میں درخواست جمع کروائی تھی جس کی سماعت کے بعد گزشتہ ہفتے وزارت داخلہ کو ان کا نام بلیک لسٹ سے ہٹانے کا حکم دیا تھا ۔ وزارت داخلہ کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ نیب نے زلفی بخاری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست کی تاہم وزارت نے ان کا نام ای سی ایل کی بجائے بلیک لسٹ میں ڈال دیا۔فریقین کو سننے کے بعد عدالت عالیہ نے اب ایک بار پھر وزارت داخلہ کو نیب کی درخواست پر قانون کے مطابق اقدام اٹھانے کا حکم دے دیا ہے۔ واضح رہے کہ زلفی بخاری اس وقت حلقہ این اے 53میں جاری عمران خان کی انتخابی مہم کے انچارج بھی ہیں۔