اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) عمران خان نے کہا جو نواز شریف کا استقبال کرنے جائیگا وہ گدھا ہو گا ، میرے سمیت اس ایوان میں 37سینیٹرز نواز شریف کا استقبال کرنے جا رہے ہیں، کیا ہم 37سینیٹرز گدھے ہیں؟ باپ بیٹی مجرم اور بیٹے اشتہاری ہیں،داماد قیدی ہے، نواسہ اور پوتا لندن میں قید ہیں دو لوگ جنہیں عدالت مجرم قرار دے چکی ہے اس کا استقبال کرنے جو جا رہے ہیں انہیں گدھا نہ کہیں
تو جو آپ نام بتا دیں وہی رکھ دیتے ہیں،ایک مجرم کا استقبال کرنے ایک مجرم ہی جائے گا،سینیٹر نعمان وزیر خٹک، سینٹ اجلاس میں ن لیگ کی سینیٹر سعدیہ عباسی اور سینیٹر نعمان وزیر خٹک کے درمیان گرما گرمی،رضا ربانی نے سینیٹر نعمان وزیر خٹک کی طبیعت صاف کر کے رکھ دی۔ تفصیلات کے مطابق آج سینیٹ اجلاس میں ن لیگ کی سینیٹر سعدیہ عباسی اور سینیٹر نعمان وزیر خٹک میں عمران خان کے بیان کو لیکر گرما گرمی دیکھنے کو ملی۔ سینیٹر سعدیہ عباسی نے کہا کہ ایک پارٹی کے سربراہ نے گزشتہ روز کہا کہ جو بھی نواز شریف کا استقبال کرنے جائے گا وہ گدھا ہو گا،ہم نے سیاست کو گالی بنا دیا ہے،سیاستدانوں کو سوچ سمجھ کر بولنا چاہیے،میرے سمیت اس ایوان میں 37سینیٹرز نواز شریف کا استقبال کرنے جا رہے ہیں، کیا ہم 37سینیٹرز گدھے ہیں؟کیا اس ایوان میں گدھے آ کر بیٹھتے ہیں؟۔ سینیٹر نعمان وزیر خٹک نے کہا کہ باپ بیٹی مجرم اور بیٹے اشتہاری ہیں،داماد قیدی ہے، نواسہ اور پوتا لندن میں قید ہیں دو لوگ جنہیں عدالت مجرم قرار دے چکی ہے اس کا استقبال کرنے جو جا رہے ہیں انہیں گدھا نہ کہیں تو جو آپ نام بتا دیں وہی رکھ دیتے ہیں،ایک مجرم کا استقبال کرنے ایک مجرم ہی جائے گا،شریف خاندان پاکستان اور لندن میں باقاعدہ کرپٹ ثابت ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نیب کو سرعام ڈرا اور دھمکا رہے ہیں نیب کے پاس فریال تالپور کے
حوالے سے ٹھوس شواہد موجود ہیں تو ان کے خلاف کاروائی کیوں روک دی گئی ہے۔ سینیٹر رضا ربانی نے تحریک انصاف کے سینیٹر نعمان وزیر خٹک کو نام لئے بغیر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز اور آج بھی ایک فاضل سینیٹر ایوان میں کھڑے ہو کر سینیٹ کو دھمکی دے رہے ہیں اور آج تو انہوں نے مکا بھی لہرایا ہے، فاضل سینیٹر کی خواہش ہے کہ اجلاس ختم کر دیا جائے
اور جو دھاندلی انتخابات میں کی جارہی ہے اسے سامنے نہ لایا جائے، گزشتہ حکومت اور اس سے قبل مشرف حکومت کے دوران بھی یہ ہائوس چلتا رہا ہے، آمر کے دور میں بھی کسی نے انتخابات کے دوران اجلاس ختم کرنے کی بات نہیں کی،باتیں کہنے کی بہت ہیں اور اگر باتیں کھلیں تو فاضل سینیٹر کو پچھلے دروازے سے جانا پڑے گا، پیپلزپارٹی کا صرف آج احتساب نہیں ہو رہا ہم نے
اس سے قبل بھی آمر کا احتساب دیکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چین، پاکستان، روس اور ایران کی خفیہ ایجنسیوں کے سربراہوں کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا، ہمارا دفتر خارجہ اس اجلاس سے بے خبر ہے، وزیر داخلہ ایوان میں جواب دیں کہ کیا انہیں اس اجلاس کے حوالے سے کوئی اطلاع ہے؟ اپوزیشن لیڈر سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ بدقسمتی سے اپوزیشن کے بینچوں میں بھی افسردگی پھیل رہی ہے،
لندن میں حالات اتنے خراب ہیں کہ ہمارے بچوں کو پولیس گرفتار کر رہی ہے، نواز شریف کے ساتھ ہمارا سیاسی اختلاف ضرور ہے مگر ہم حق اور سچ کی بات کرتے ہیں، نواز لیگ نے ساڑھے چار سال پارلیمان کوبے توقیر کیا جس کا خمیازہ وہ آج بھگت رہے ہیں، ہمارا مسلم لیگ (ن) سے سیاسی اختلاف ہے لیکن لندن میں ان کے اپارٹمنٹس کے باہر مظاہرے کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ
سیاست کو آلودہ کرنے میں مسلم لیگ (ن) کا بڑا ہاتھ ہے۔ ہمیں سیاست میں صبر و تحمل اور برداشت کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔آج اقتدار کی ہوس اتنی ہو گئی ہے کہ کبھی پارلیمان کو گالی دی جاتی ہے اور کبھی سیاسی مخالفین کو، اگر کسی کا میڈیا بیک آئوٹ ہوتا ہے تو یہ ٹھیک نہیں، اگر نواز شریف گرفتاری دینے آرہے ہیں تو اس میں کیا مسئلہ ہے، نواز شریف نے بے نظیر بھٹو شہید کے ساتھ بھی غلط کیا،
جس کا آج وہ خمیازہ بھگت رہے ہیں، یہ مکافات عمل ہے،کسی بھی سیاسی جماعت کے کارکنوں کی گرفتاری قابل مذمت ہے،نواز شریف کو پرامن طور پر گرفتار کیا جائے، نگران حکومت کے ہاتھ پائوں کیوں پھول رہے ہیں یہ الیکشن متنازع سے متنازع ہوتا جا رہا ہے، پورے ایوان کی کمیٹی تشکیل دی جائے اور تمام معاملات کو ہمارے تحفظات دور کئے جائیں۔ نگران حکومت اس وقت فوٹی ٹاورز بنی ہوئی ہے۔