بدھ‬‮ ، 03 ستمبر‬‮ 2025 

جنرل (ر) حمید گل کے لوگوں کے پاس عمران کیخلاف کیا ثبوت تھے؟ عمران خان نے کس لڑکی کو حاملہ کر دیا تھا اور اس پر اسقاط حمل کیلئے دباؤ ڈال رہے تھے؟ صحافی عمر چیمہ کا کیا کردار تھا؟ ریحام خان کے چونکا دینے والے انکشافات

datetime 12  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نوٹ: یہ خبر ریحام خان کی کتاب کے اقتباسات سے جاری کی جا رہی ہے، کتاب کی زبان ایسی ہے کہ ہماری معاشرتی اقدار اس قسم کی زبان کی اجازت نہیں دیتیں، ادارہ ایسی زبان کو حذف کرکے خبریں دینے کی کوشش کر رہا ہے اور بطور ادارہ ہم لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ کتاب نہیں لکھی جانی چاہیے تھی اور اگر لکھنی ہی تھی تو اس قسم کے نجی واقعات اور ایسے الفاظ استعمال نہیں کرنے چاہیے تھے۔ یہ تمام الزامات ریحام خان عائد کر رہی ہیں اور ان کی تصدیق یا تردید کرنا متعلقہ شخصیات پر ہے اور ہمارے ادارے کا اس سارے مواد سے کوئی تعلق نہیں۔

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان کی کتاب منظر عام پر آ گئی ہے جو کہ آن لائن پڑھی جا سکتی ہے، ریحام خان اپنی کتاب میں لکھتی ہیں کہ جب عمران خان نے مجھے شادی کی آفر کی تو انہوں نے کہا کہ وہ 2013ء کے عام انتخابات کے نتائج کی وجہ سے بہت ذہنی تناؤ کا شکار تھے۔ وہ لکھتی ہیں کہ اسی دوران ایک نوجوان لڑکی عمران خان کے ساتھ تعلق کی وجہ سے حاملہ ہو گئی، یہ نوجوان لڑکی پاکستان کے انتہائی با اثر صنعت کار میاں منشاء کے بھتیجے کی بیوی کی رشتہ دار تھی، ریحام لکھتی ہیں کہ 2014 ء میں ہم سب نے ایک صحافی کی ٹویٹ دیکھی جس میں بطور اشارہ کہا گیا تھا کہ عمران خان نے ایک 21 سالہ لڑکی کو حاملہ کر دیا ہے۔ یہ ٹویٹ کرنے والے صحافی عمر چیمہ تھے جن کی لڑکی کے حاملہ ہونے کی سٹوری بالکل ٹھیک تھی مگر عمران خان نے اس سٹوری کو جھوٹ قرار دیا جس سے صحافی عمر چیمہ پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی گئی۔ ریحام لکھتی ہیں کہ یہ سٹوری عمر چیمہ سے قبل میرے پاس آئی تھی، 2014ء کی سردیوں میں، میں ایف الیون کے زیفرانوس کیفے میں موجود تھی کہ جنرل حمید گل کے تھنک ٹینک کے لیے کام کرنے والا ایک شخص میرے کانٹینٹ پروڈیوسر کے ہمراہ آیا اور مجھے یہ سٹوری دی، اس نے بتایا کہ جب یہ لڑکی حاملہ ہوئی تو عمران نے اسے فون پر دھمکیاں دی تھیں کہ وہ اسقاط حمل کروا لے، ہم نے یہ فون کالز ٹیپ کر لی تھیں اور ان کالز کی ریکارڈنگ ہمارے پاس موجود ہیں، اس شخص نے مجھے کہا کہ یہ سٹوری میں اپنے پروگرام میں چلاؤں، مگر میں نے ان کی سرزنش کرتے ہوئے یہ سٹوری چلانے سے انکار کردیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)


پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…