نوٹ: یہ خبر ریحام خان کی کتاب کے اقتباسات سے جاری کی جا رہی ہے، کتاب کی زبان ایسی ہے کہ ہماری معاشرتی اقدار اس قسم کی زبان کی اجازت نہیں دیتیں، ادارہ ایسی زبان کو حذف کرکے خبریں دینے کی کوشش کر رہا ہے اور بطور ادارہ ہم لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ کتاب نہیں لکھی جانی چاہیے تھی اور اگر لکھنی ہی تھی تو اس قسم کے نجی واقعات اور ایسے الفاظ استعمال نہیں کرنے چاہیے تھے۔ یہ تمام الزامات ریحام خان عائد کر رہی ہیں اور ان کی تصدیق یا تردید کرنا متعلقہ شخصیات پر ہے اور ہمارے ادارے کا اس سارے مواد سے کوئی تعلق نہیں۔
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ریحام خان کی کتاب منظر عام پر آ چکی ہے جو کہ آن لائن پڑھی جا سکتی ہے، عمران خان کے بارے میں انتہائی نازیبا الفاظ استعمال کیے گئے ہیں اور انتہائی گھٹیا الزامات لگائے گئے ہیں، اپنی کتاب میں ریحام خان نے لکھا کہ عمران خان شام سات بجے سے دو بجے تک بنی گالہ میں داخلہ بند کرکے اونچی آواز میں گانے سنتے تھے۔ ریحام خان لکھتی ہیں کہ میں بچپن سے ہی گانے سنتی آ رہی ہوں میں اس طرح کی والدہ نہیں ہوں کہ اپنے بچوں کو میوزک کی آواز کم کرنے کے لیے کہوں لیکن شام کے وقت عمران خان جتنی اونچی آواز میں گانے سنتے تھے اس پر غصہ آتا تھا۔ وہ لکھتی ہیں کہ شروع میں مجھے ایسا لگا کہ عمران خان اونچی آواز میں اس لیے گانے سنتے ہیں کہ وہ ہماری ذاتی گفتگو کو تحفظ دیتے ہیں یا پھر شادی کے پہلے پہلے دنوں میں رومانوی انداز اپنانے کے لیے گانے سنتے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ پاکستان میں نئے شادی شدہ جوڑوں کا گانا سننے کا رواج ہے۔ ریحام لکھتی ہیں کہ عمران شام 7 بجے سے رات 2 بجے تک میوزک سنتے تھے، اس دوران کسی قسم کی گفتگو نہیں کی جاتی تھی، ریحام لکھتی ہیں کہ یہ بہت ہی شرمناک بات تھی کہ رمضان میں تراویح کے دوران اور محرم کے پہلے دس دن بھی عمران خان میوزک سنتے تھے۔ ریحام نے لکھا کہ اگر میں بیڈ روم میں نماز پڑھنے کے لیے میوزک بند کرتی تو عمران کہتے کہ جلدی نماز ادا کرو، ریحام نے بتایا کہ میں کالے جادو کے توڑ کے لیے بیڈ روم میں نماز پڑھتی تھی مگر میں مغرب اور عشاء کی نماز پڑھنے کے لیے اپنی بیٹی کے کمرے میں جاتی تھی، ریحام لکھتی ہیں کہ عمران خان نے سختی سے ہدایات دے رکھی تھیں کہ شام 7 بجے کے بعد بنی گالا میں کوئی مہمان نہیں آئے گا، ریحام بتاتی ہیں کہ مجھے اور میرے بچوں کو بھی باہر رہنے کی اجازت نہیں تھی،
اگر کبھی میں کچن میں کوئی کھانا بنانے جاتی تو عمران خان بھی کچن میں آ جاتے اور دیکھتے کہ میں کیا کر رہی ہوں۔ عمران خان کی وجہ سے میں پوری رات جاگتی اور پھر نماز فجر کے لیے اٹھتی اور اپنی بیٹی کو سکول بھیجتی اس وجہ سے میں تھکی تھکی رہتی تھی، بعض دفعہ میں رات کو سو جاتی تھی لیکن عمران خان مجھے زبردستی اٹھا دیتے تھے، ریحام لکھتی ہیں کہ میرے دوستوں نے جب میرے یوں تھکے تھکے رہنے کا سبب پوچھا تو میں نے کہا کہ عمران خان رات کو سونے نہیں دیتے تو میرے دوستوں نے میرے سابق شوہر کی مردانگی پر مجھے تنگ کرنا شروع کر دیا۔