لاہور ( این این آئی) سپریم کورٹ کی جانب سے دو بڑے ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے 4جولائی کے فیصلے کے تناظر میں دیامربھاشا ، مہمند ڈیم عملدرآمد کمیٹی کا پہلا اجلاس کمیٹی کے سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت چیئرمین واپڈا /دیا مربھاشا مہمند ڈیم عملدرآمد کمیٹی لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین (ریٹائرڈ) نے کی۔
اجلاس میں 4جولائی کے فیصلے میں سپریم کورٹ کی جانب سے مقرر کئے گئے ارکان بشمول ایڈیشنل سیکرٹری (بجٹ) فنانس ڈویژن ، جوائنٹ سیکرٹری (واٹر) وزارتِ آبی وسائل ، جوائنٹ سیکرٹری وزیر اعظم آفس ، سینئر چیف (واٹر) پلاننگ ڈویژن ، چیف سیکرٹری گلگت بلتستان ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو خیبر پختونخوا اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری (ڈویلپمنٹ) خیبر پختونخوا شریک ہوئے۔ اجلاس میں سابق چیئرمین واپڈا شمس الملک اور سابق چیئرمین واپڈا ظفر محمود سمیت عملدرآمد کمیٹی کی جانب سے 18 دیگر منتخب ارکان نے بھی شرکت کی۔چیئرمین دیا مربھاشا مہمند ڈیم عملدرآمد کمیٹی /واپڈالیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین (ریٹائرڈ)نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے کی بدولت عملدرآمد کمیٹی کو یہ موقع ملا ہے کہ وہ ملک کو پانی کے بحران سے نکالنے کے قومی فریضہ میں سرگرمی سے حصہ لیں گے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ عملدرآمد کمیٹی کے ارکان دیا مربھاشااور مہمند ڈیمز کی بروقت تکمیل میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ دونوں ڈیمز کی تعمیر سے مجموعی طور پر 9اعشاریہ 3ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ ہوگا اور 5ہزار 3سو میگاواٹ سستی اور ماحول دوست پن بجلی حاصل ہوگی۔ بعدازاں ڈیمز عملدرآمد کمیٹی کے سیکرٹری سید مہر علی شاہ نے اجلاس کو کمیٹی کے فریم ورک اور ڈرافٹ ٹرمز آف ریفرنس کے بارے میں بریف کیا۔
اجلاس میں دیامربھاشا اور مہمند ڈیمز پر عملدرآمد کی مؤثر نگرانی کے لئے مختلف اقدامات پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ عملدرآمد کمیٹی نے دونوں ڈیمز کے لئے 5مختلف ذیلی کمیٹیوں کے قیام کی منظوری بھی دی۔ جن میں لینڈ ایکوزیشن اینڈ ری سیٹلمنٹ ، فنانس ، پروکیورمنٹ ، سکیورٹی اور کوآرڈینیشن کی ذیلی کمیٹیاں شامل ہیں۔ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ تمام ذیلی کمیٹیاں 20جولائی کو اپنے اپنے امور سے متعلق بریفنگ دیں گی اور 23جولائی تک اپنی رپورٹس کو حتمی شکل دے کر مرکزی عملدرآمد کمیٹی کو پیش کریں گی جبکہ دونوں منصوبوں پر پیش رفت کے بارے میں عملدرآمد کمیٹی 24جولائی کو اپنی رپورٹ سپریم کورٹ کو پیش کرے گی۔