لندن (نیوز ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں سے رابطہ کیا ہے اور انہیں میاں نواز شریف کے استقبال کے لیے زیادہ سے زیادہ کارکنوں کو اکٹھا کرنے کے لیے کہا ہے، مریم نواز نے مسلم لیگ (ن) کی قیادت سے کہا ہے کہ زیادہ سے زیادہ کارکنوں کو فعال کریں کہ وہ لوگوں کو نواز شریف کے استقبال کے لیے آنے پر راضی کریں۔
مسلم لیگ (ن) کی سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی استقبال کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں، مسلم لیگ (ن) نے سابق وزیراعظم محمد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کا وطن پہنچنے پر بھرپور انداز میں استقبال کرنے کی تیاریوں کا آغاز کردیا ہے۔مسلم لیگ (ن) کے ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف اپنی صاحبزادی مریم نواز کے ہمراہ جمعہ کی شام 6بجکر 15 منٹ پر اتحاد ایئر لائن کی پرواز کے ذریعے لاہور پہنچیں گے۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے گی،جب کہ نواز شرریف اور ان کی صاحبزادی کی وطن آمد کے موقع پر علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیرپورٹ مکمل طور پر سیل کر دیا جائے گا،سابق وزیرِاعظم اور مریم نواز کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کے لئے قانون نافذ کرنے والے ادارے متحرک ہو گئے ہیں۔ جب کہ اس سلسلے میں تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیرپورٹ کو حفاظتی اقدامات کے پیش نظر سیل کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف اور مریم نواز کو اپرین سے ہی فوری دستیاب شدہ جہاز کے ذریعے اسلام آباد پہنچا دیا جائے گا،نواز شریف اور مریم نواز کی آمد کے پیشِ نظر چکلالہ ائیرپورٹ پر بھی سیکیورٹی کے موثر انتظامات کئے جائیں گے۔ دوسری جانب ن لیگ کے حامیوں کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم کا لندن سے واپس پہنچنے پر فقید المثال استقبال کیا جائے گا۔
اس حوالے سے مریم نواز نے زیادہ سے زیادہ کارکنوں کو استقبال کے لیے متحرک کرنے پر زور دیا ہے۔ مریم نواز کا کہنا ہے کہ کارکن مشترکہ طور پر مارچ کی صورت میں ائیرپورٹ کی جانب جمعہ کی صبح آئیں۔ ن لیگ کے صدر شہباز شریف اس ریلی کی قیادت کریں گے اس سلسلے میں کارکنوں کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو احتساب عدالت نے چھ جولائی کو ایوین فیلڈ ریفرنس میں سزا سنا دی تھی۔ پنجاب حکومت نے لاہور میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے جہاں چار سے زیادہ افراد کے اکٹھے ہونے پر پابندی ہے۔ ورکروں سے کہا گیا ہے کہ کوئی غیر قانونی حرکت نہیں کرنا ہے کیونکہ ہم 25 جولائی کو پولنگ والے دن ورکروں کو آزاد دیکھنا چاہتے ہیں۔